Buy website traffic cheap

الصمد

قرآن و سنت کی تعلیمات کو درست معنوں کے ساتھ عام آدمی تک نہیں پہنچایا گیا، ڈاکٹرعبد الصمد

لاہور(آئی آئی پی)جامع الازہر یونیورسٹی مصر کے وائس چانسلر کے ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹرعبد الصمد محمد مھنا نے کہاہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات کو صحیح معنوں کے ساتھ عام آدمی نہ پہنچانے کی وجہ سے فکری تنگ نظری انتہا پسندی کو فروغ ملا۔عالم اسلام کا تابناک مستقبل علم و تحقیق سے وابستہ ہے۔،فکری تنگ نظری کا راستہ روکنے کےلئے اعلیٰ تعلیمی ادارے کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے خصوصی دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر حسین محی الدین القادری ڈپٹی چیئرمین منہاج یونیورسٹی لاہور وائس چانسلر ڈاکٹر محمداسلم غوری و دیگر شعبہ جات کے سربراہان نے یونیورسٹی آمد پرایڈوائزر ٹو وائس چانسلر جامع الازہر ڈاکٹر عبد الصمد محمد مھنا اور ڈاکٹر لوئی بن زین بن جعفرکا استقبال کیا۔پروفیسر ڈاکٹر عبد الصمد محمد مھنا کو منہاج یونیورسٹی لاہور کے کانفرنس ہال میں مختلف فیکلیلیٹیز اور پی ایچ ڈی پروگرامز بالخصوص سکول آف پیس اینڈ اینٹی ٹرارزم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔انہوں نے اس موقع پر طلبہ و طالبات کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علم کے فروغ اور انتہا پسندی کے خاتمے کےلئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے عالم انسانیت کی بے مثال خدمت کی۔مجھے خوشی ہے کہ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے اور تعلیمی نظام جامع الازہر سے مماثلت رکھتا ہے،ڈاکٹر عبد الصمد محمد مھنا کومنہاج یونیورسٹی لاہور کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کا وزٹ بھی کرا یا گیا۔انہوں نے منہاج یونیورسٹی کے انتظام و انصرام کو سراہا اور ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین اور یونیورسٹی مینجمنٹ کو مبارکباد دی۔ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ڈاکٹر عبد الصمد محمد مھناکی طرف سے یونیورسٹی کے دورے کے دعوت قبول کرنے اور قیمتی وقت دینے پر انکا شکریہ ادا کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے پروفیسر ڈاکٹرعبد الصمد محمد مھنا کو یونیورسٹی کا یادگاری سوینئر بھی دیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹرعبد الصمد محمد مھنا نے دورہ کے اختتام پر تعریفی کلمات ادا کرتے ہوئے کہاکہ مجھے منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے اور نظام العمل دیکھ کر تعجب ہوا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری آئندہ نسلوں کی تعلیم و تربیت کےلئے شاندار کا م کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا سایہ تا دیر ہمارے سروں پر سلامت رکھے۔ڈاکٹر حسین محی الدین نے اس موقع پر بتایا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور کو عوامی سطح پر اعلیٰ تعلیم کے فروغ کےلئے مثالی کردار ادا کرنے پر اسی سال ملائشیاءمیں سوشل ریسپانسبلٹی ہائر ایجوکیشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔انہوں نے کہاکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1986میں منہاج یونیورسٹی کی بنیاد رکھی ،انہوں نے بتایا کہ یہاں پی ایچ ڈی کے 5پروگرام چل رہے ہیں۔سکول آف پیس اینڈ کاﺅنٹر ٹرارزم بھی یہاں پر ایم فل کی ڈگری ایوارڈ کر رہا ہے،ماسٹر ان پیس اینڈ کاﺅنٹر ٹرارزم کی ماسٹر ڈگری جاری کرنے کے حوالے سے آسٹریلیا کی یونیورسٹی کے ساتھ Collaboration کے حوالے سے بات چیت آخری مرحلے میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن کے زیر اہتمام ایک ادارہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ہے جس کے تحت 650سے زائد سکول چل رہے ہیں ان سکولوں میں ایک لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں اور 15ہزار سے زائد اساتذہ انہیں انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔اس موقع پر تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور،شریعہ کالج آف اسلامک سٹڈیز کے پرنسپل ڈاکٹر خان محمد،ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی،ضیا المصطفیٰ مکی الازہری،ڈاکٹر شفاقت الازہری،پروفیسر ساجد الازہری،ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی موجود تھے۔پروفیسر ڈاکٹرعبد الصمد محمد مھنا نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور مصر کے عوام کے رہن سہن اور کلچر میں بہت مماثلت ہے ،اسلام سے محبت کا جذبہ اہل پاکستان میں بہت زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جامع الازہر یونیورسٹی میں دنیا کے 110ممالک کے طلباءو طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان میں پاکستان کے طلباءبھی شامل ہیں جو بہت محنتی اور لائق ہیں۔