Buy website traffic cheap


آسیہ بی بی اورغازی علم دین شہید میں کیا قدرِمشترک ہے، تاریخی حقیقت نے سب کو ہلاکررکھ دیا

لاہور(ویب ڈیسک): سپریم کورٹ آف پاکستان نے مبینہ گستاخ رسولﷺ آسیہ بی بی کوآٹھ سال بعد الزام سے بری کردیاہے. فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سنایا.فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پڑھ کر سنایا۔ سپریم کورٹ نے آٹھ اکتوبر کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے 2010 میں آسیہ بی بی کو سزائے موت سنائی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے 2014 کو ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی تھی۔ آسیہ بی بی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف 2015 میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ آسیہ بی بی پر توہین رسالت کا الزام تھا۔ یادرہے کہ یہ تاریخی فیصلہ 31 اکتوبرکو کیا گیا ہے اور 31 اکتوبر 1929 کو ہی غازی علم دین شہید کو پھانسی دی گئی تھی. یہ محض اتفاق ہے یا سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا ہے کیونکہ اسی دن غازی علم دین شہید کو پھانسی دی گئی تھی اور اسی تاریخ کو آسیہ بی بی کو توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے الزامات سے بری کیا گیا ہے.