Buy website traffic cheap


بھارتی آرمی چیف کی گیڈر بھبکی

پاکستانی قیادت کے دوست ممالک کے دورے ۔۔بھارتی آرمی چیف کی گیڈر بھبکی
بادشاہ خان
سفارتی محاذ پر گذشتہ ہفتے کئی خبریں پاکستان کے حوالے سے عالمی منظر نامے کا حصہ بنی،نیویارک میں پاک بھارت وزرا خارجہ ملاقات کا اعلان اور پھر منسوخی ،، سی پیک میں تیسرے پارٹنرسعودی عرب کی شمولیت اور وزیراعظم کا دورہ سعودی عر ب ، اسی دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ چین خبروں میں رہا ، ،پاکستان کا جوہری توانائی ایجنسی کا رکن بننا،پاکستان ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی یعنی آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب ہو گیا ہے ۔پاکستان کو اگلے 2 برس کے لیے اس عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔آسٹریا کا دارلحکومت ویانا میں ہونے والے آئی اے ای اے کے اجلاس میں چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے اسے سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی اور پاکستان کی جوہری ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال میں نمایاں کردار کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف قرار دیا ہے ۔ چین نے سی پیک میں تیسرے پارٹنر سعودی عرب کی شمولیت پر تاحال کوئی اعتراض نہیں کیا ،جو کہ خوش آئند ہے ،مگر شائد یہ ہندوستان سے برداشت نہ ہوسکا،بھارتی فوج کے آرمی چیف نے ایک بار پھر پاکستان کو گیڈربھبکی دی کہ وہ پاکستان پر وار کرے گا ،اور یہ سرپرائز ہوگا ،جس کا تسلی بخش جواب پاکستان کی جانب سے فوجی ترجمان آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل آصف غفور نے ہاتھ کے ہاتھ چکتا دیا ، بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کی گیدڑ بھبکیوں کا کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جنرل کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے ،ہم امن چاہتے ہیں لیکن اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان 146پاکستان کو درد محسوس کرانے کا وقت آگیا ہے 145 کے جواب میں کہا کہ جنگ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی جنگ کے لئے تیار نہ ہو، ہم جنگ کے لئے تیار ہیں،ایساوقت آیایاکسی نے صبرکاامتحان لیاتوقوم کومایوس نہیں کریں گے
سی پیک میں تیسرے پارٹنر سعودی عرب کی خبر سے ہندوستان گھبراہٹ کاشکار ہوگیا ہے ، کیونکہ اس کی کوشش تھی، اور ہے کہ پاکستان کو تنہا کیا جائے اور گوادر سمیت سی پیک کو ناکام کیا جائے،اور یہ خبر کہ سعودی عرب گوادر میں آئل سٹی بنائے گا ، ہندوستان پر شائد کسی بڑے بم حملے کم نہیں تھی ،سعودی عرب وہ پہلا ملک ہے جسے پاکستان نے چین اور پاکستان کے درمیان جاری منصوبے سی پیک میں تیسرا پارٹنر بننے دعوت دی ہے ۔اوراسی حوالے سے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں سعودی وفد پاکستان آئے گا۔ سعودی وزیر خزانہ ، وزیر توانائی اور بزنس سے متعلقہ شخصیات آئیں گے ۔سی پیک میں اب ہمارا تیسرا سٹریٹیجک یا اقتصادی پاٹنر سعودی عرب ہو گا اور بہت بڑی سرمایہ کاری سعودی عرب سے پاکستان کو اس راستے میں ملیں گی۔ ، اس کے علاوہ یو اے ای کا وفد بھی پاکستان آئے گا۔ پاکستان اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات میں برسوں سے موجود سرد مہری حالیہ دورے سے ختم ہوئی ہے ۔وزیراعظم کے دورے میں سعودی عرب اور یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کی درپیش مشکلات پر بھی بات ہوئی۔وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے موقع پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان، ولی عہد محمد بن سلمان، سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح، وزیر سرمایہ کاری یاسر رومیان، مشیر سعودی کابینہ احمد الخطیب اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرماں روا اور ولی عہد کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی شخص اقتدار میں آئیگا یقیناًوہ پہلے سعودی عرب کا دورہ کریگا۔ ۔عمران خان نے کہا کہ مسلم دنیا کے درمیان تنازعات نہیں ہونے چاہئیں اس سے مسلم دنیا کمزور ہوتی ہے اور پاکستان ان تنازعات کے حل اور مفاہمت کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے ۔سعودی عرب کی قیادت نے پاکستان میں کامیاب جمہوری انتقال اقدار اور عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بنانے کے نظریے کو بھی سراہا۔ ، سعودی عرب کا دورے کے بعد وزیراعظم اور ان کے وفدنے ابو ظہبی میں یو اے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی۔
اسی دوران پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے خصوصی دعوت پر چین میں تھے جہاں انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں علاقائی سیکورٹی اور درپیش چیلنجز سے تبادلہ خیال کیا گیا ، چینی صدر نے کہا کہ سی پیک خطے میں امن و ترقی کا آغاز ہے جس میں پاک فوج کا کردار بہت اہم ہے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ چین کی حمایت کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، امن کیلئے دشمن قوتوں کی سازشیں ناکام بنائیں گے ، سی پیک کی کامیابی کیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے ، سیکورٹی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ پاکستان ہمارا آہنی بھائی ہے ،دونوں ملکوں کے مثالی تعلقات میں پاک فوج کا اہم کردارہے ۔
قارئین ہم نے پہلے بھی تحریر کیا تھا کہ سی پیک میں تیسرے پارٹنر کو شامل کیا جانا چاہی ہے ، بلکہ سی پیک میں افغانستان کے ساتھ ساتھ روس اور وسطی ایشیائی ممالک کو بھی اس میں حصہ دینا چاہی ہے ،تاکہ گوادر پورٹ تیزی سے مکمل فعال ہوسکے، گوادر پورٹ پر نوے سے ڈیڑھ سو برتھیں بن سکتی ہیں ، جبکہ اس وقت صرف چار برتھیں فعال ہیں ،چین،ترکی سعودی عرب پاکستان کے وہ تین دوست ممالک ہیں جنھوں نے پاکستان کا ساتھ ہر موڑ پر دیا ،اس وقت بھی یہ ممالک بہت سے عالمی معاملات پر ایک موقف رکھتے ہیں ، سی پیک ، تاپی بلکہ تاپ پر بھی کام ہوسکتا ہے ،اور یہ ان ممالک پر مشتمل بلاک دنیا کے معاشی بلاکوں میں ایک مضبوط بلاک بن سکتا ہے ،جسے خطے میں باہمی تجارت علاقائی امن وسلامتی کے بہت سے معاملات حل ہوسکتے ہیں ، افغانستان میں امن اس ترقی کو نیا رخ دے سکتا ہے وسطی ایشیائی ممالک کی منڈی منتظر ہے ،صرف چند اقدامات کی ضرورت ہے ، اور اس میں عالم اسلام کے آپس کے تنازعات کا خاتمہ بہت اہمیت کا حامل ہے سوال یہ ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان اپنے دوست ممالک کے ساتھ کیسے آگے بڑھے گا ، اس وقت بظاہر سب کچھ ٹھیک ہے ، کیا مغربی طاقتیں اور امریکہ ان پیش رفتوں پر چپ رہیں گا ؟یہ وہ بھی ہندوستانی آرمی چیف کی طرح بول پڑھیں گے؟