شاہ محمود قریشی کی نیویارک روانگی، اہم وجہ سامنے آگئی
اسلام آباد(یواین پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رات گئے اسلام آباد ائیر پورٹ سے امریکہ چلے گئے، وزیر خارجہ امریکہ میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔تفصیلات کے مطابق، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ چلے گئے، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ امریکا گئیں۔امریکا جانے کیلئے شاہ محمود قریشی بغیر پروٹوکول اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچے، انہوں نے بورڈنگ پراسس عام مسافروں کے ساتھ قطار میں کھڑے ہو کر مکمل کرایا، ایئر پورٹ پر موجود مسافر وزیر خارجہ کو اپنے درمیان پا کر خوش ہوئے اور ان کے ساتھ سیلفیاں بنواتے رہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں؛ سپریم کورٹ نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت”کل“کرے گی
اسلام آباد(یواین پی ) سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محمود ماورائے عدالت قتل کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے نقیب اللہ کے کیس کی سماعت پیر (24ستمبر)کو کرے گا۔عدالت عظمی نے سماعت کے سلسلے میں اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹسز جاری کردیئے۔رواں برس 13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹان میں سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار نے ایک نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔بعدازاں 27 سالہ نوجوان نقیب محسود کے سوشل میڈیا اکانٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔جس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کو انکوائری کا حکم دیا۔نقیب اللہ کے والد خان محمد کی جانب سے درج کروائے گئے واقعے کے مقدمے میں راو¿ انوار کو نامزد کیا گیا تھا۔بعدازاں پولیس کے اعلی افسران پر مشتمل کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کرکے راو¿ انوار کے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دیا اور نقیب اللہ کو بے گناہ قرار دے کر پولیس افسر کی گرفتاری کی سفارش کی تھی۔تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راو¿ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر از خود نوٹس بھی لیا گیا تھا۔ملزم راو¿ انوار کچھ عرصے تک روپوش رہے تاہم 21 مارچ کو وہ اچانک سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے جہاں عدالت نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔بعدازاں ضمانت ملنے کے بعد راو¿ انوار کو 21 جولائی کو رہا کردیا گیا تھا، تاہم نقیب اللہ قتل کیس فی الوقت تعطل کا شکار ہے اور اس میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔