Buy website traffic cheap


بلاول بھٹو نے 3 وزرا پر کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کردیا

لاہور(ویب ڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 3 وزرا پر کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم پیپلز پارٹی کیلئے ریڈ لائن ہے جس کو بچانے کیلئے وہ جیل بھرنے اور لانگ مارچ کیلئے تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق : سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدر آمد کا کل بھی مطالبہ کرتے تھے اور آج بھی کر رہے ہیں، کالعدم تنظیموں کے خلاف بات کرنے والے کو ملک دشمن کہا جاتا ہے، تین وزرا کو ہٹایا جائے ، ان کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں، ان وزرا کو ہٹایا گیا تو سمجھیں گے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مقدس گائے نہیں سب کا احتساب ہوناچاہیے، یکطرفہ احتساب قبول نہیں ، حکومت کا احتساب پیپلز پارٹی کا فرض ہے۔ گرفتاری کے بعد شواہد کیلئے آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ، چیئرمین نیب آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپے کی تحقیقات کریں ورنہ ہمیں تحقیقات کرنی پڑیں گی ۔ جانتا ہوں کہ نیب کالا قانون ہے، فرشتہ بھی نیب چیئرمین بنادیں تو بھی سیاسی انتقام ہی ہوگا، نیب کو ختم نہ کرنا ہماری بھی ناکامی ہے بینظیر بھٹو نے بھی نیب پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کو شامل کرنا غیر جمہوری ہے، مجھے یا وزیر اعلیٰ کو ایک بار بھی جے آئی ٹی میں نہیں بلایا گیا، کیس کو راولپنڈی منتقل کیا جانا حدود سے تجاوز ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہم نظر ثانی دائر کریں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہمارے خلاف سازشیں کرنے والے کامیاب نہیں ہوں گے ہم آپ کی جیل اوردھمکیوں سے نہیں ڈرتے میں سڑکوں پر نکلنے اور لانگ مارچ کیلئے تیار ہوں ہمارے پاس احتجاج سمیت بہت سے آپشنزہیں۔ 18 ویں ترمیم ہمارے لیے ریڈ لائن ہے اور اس کے دفاع کیلئے جیل بھرو تحریک کیلئے بھی تیار ہیں۔ افغان امن عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل وہاں کے اندرونی لوگوں کو کرنا چاہیے اور اس کا اختیار افغانستان کی منتخب حکومت کو ہونا چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ صدر ٹرمپ افغانستان کی اجازت کے بغیر ہی ٹویٹ کردیں اور وہی ہو، ایسے نہ ہو کہ آپ اچانک نکل جائیں اور ملک داعش جیسی کسی تنظیم کے ہاتھ میں چلا جائے۔ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سب کیلئے ٹشو پیپر بننے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں ، پہلے ہم بہترین اتحادی ہوتے ہیں اور پھر برا بچہ بن جاتے ہیں۔ پاکستان کو اپنے اور خطے کے فائدے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ہمیں افغانستان کی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔