Buy website traffic cheap


یورپی کمپنیوں میں بڑھتی ہوئی چینی سرمایہ کاری،مغربی ممالک خوفزدہ

برسلز(ماینٹر نگ ڈیسک)مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا خیال ہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران یورپ میں ٹیکنالوجی کے حساس سیکٹر میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ یورپی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی ایم سولہ کے سابق سربراہ جان سیورزنے کہاکہ مغربی ٹیکنالوجی کو چینی کمپنیوں سے بچانا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کو سرد جنگ کے دور میں سابقہ سوویت یونین کے خطرے کے طور پر نہیں لیا جا سکتا لیکن ٹیکنالوجی پر کنٹرول کے حصول کی مسابقت شدید ہو رہی ہے۔

برطانیہ کے سابق انٹیلی جنس سربراہ کے بیان کے ساتھ ساتھ ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی ہیں کہ برطانیہ ہی کی سیمی کنڈکٹر چِپ ڈیزائنر کمپنی اِمیجینیشن ٹیکنالوجی اپنا دفتر چین منتقل کرنے کی سوچ رکھتی ہے۔ اس کمپنی کو سن 2017 میں ایک ایسی پرائیویٹ ایکوئٹی نے خریدا تھا، جسے چینی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔

دوسری جانب یورپی ممالک کے چین کے ساتھ اقتصادی روابط ایک ایسے دور میں بھی آگے بڑھ رہے ہیں جب معاشی گراوٹ کی فضا پیدا ہو چکی۔ اس تناظر میں یورپی یونین اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے متنبہ کیا کہ وہ اس چینی سلسلے کو روکیں جس کے تحت اہم یورپی کمپنیوں کو خریدا جا رہا ہے۔اس موقع پر وزرائے دفاع نے نیٹو معاہدے کی شق تین پر بھی بحث کی ہے۔

اس شق میں بحرانی دور میں حساس آلات کی فروخت کے ساتھ ساتھ اہم صنعتوں کو بچانا شامل ہے۔ اس مناسبت سے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے رومانیہ سے تعلق رکھنے والے نائب میرچا جوآنا کا کہنا تھا کہ حکومتیں جانتی ہیں کہ کون سی صنعتیں اسٹریٹیجک نوعیت کی ہیں اور ان کا ہر ممکن تحفظ کرنا بھی ضروری ہے۔

یورپی حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ حالیہ عرصے میں یورپ میں چینی اقتصادی سرگرمیاں بڑھی ہیں اور یہ اس براعظم کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتی ہیں۔