Buy website traffic cheap

ملک ریاض

“اتنے ارب روپے دواورکیس ختم کردیتے ہیں”چیف جسٹس پاکستان کی ملک ریاض کو حیرت انگیزپیشکش

لاہور(ویب ڈیسک): سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی . چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی. بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس پاکستان نے انہیں پیشکش کی کہ 500 ارب دیں اوربیرون ملک چلے جائیں کیس ختم کردیتے ہیں. ملک ریاض نے عدالت کو بتایا کہ اتنے توانہوں نے زندگی بھرمیں نہیں کمائے. ملک ریاض نے چیف جسٹس پاکستان کو پیشکش کی وہ ان کے بیٹے زین ملک کا گھرلے لیں. چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ میں نے گھرنہیں مانگا ملک کے لیے 500 ارب روپے مانگے ہیں. یادرہے کہ چیف جسٹس پاکستان اس سے قبل ملک ریاض سے ایک ہزارارب مانگ چکے ہیں. دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ172 افراد کے نام ایل سی ایل میں کیوں ڈالے گئے؟جس نے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے وہ 15 منٹ میں پیش ہو،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالناشخصی آزادی کے منافی ہے ،آپ کے پاس لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا کیا جواز ہے؟چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دوسرے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا،وفاقی حکومت نے لوگوں کے نام ای سی ایل میں کیوں شامل کردیئے؟۔حکومت مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کیا جواب دیگی ،کل کو چیئرمین نیب کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیں گے ،یہ تو پھر میں کیا اٹارنی جنرل کا نام ای سی ایل میں ڈال دوں،کیا ای سی ایل میں نام ڈالنا اتنی معمولی بات ہے ؟ ایف آئی اے اورجے آئی ٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے گزشتہ حکم نامہ پڑھا،چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں نیشنل بینک کے سواکسی کاکردارنہیں،یہ توکسی بینک کی طرف سے درخواست ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی نے جن دستاویزات پرانحصارکیاوہ ریکارڈکاحصہ ہے. وکیل انور مجید نے کہا کہ ہم نے ابھی دستاویزات کاجائزہ نہیں لیا،چیف جسٹس نے کہا کہ میراخیال ہے ملزمان زیادہ عرصہ جیل میں رہناچاہتے ہیں،عدالت نے وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا،چیف جسٹس نے کہا کہ وزیرمملکت برائے داخلہ عدالتی وقفے کے بعدپیش ہوں۔

تدوین