Buy website traffic cheap

عدم برداشت

کرپشن فری معاشرے کی تشکیل کا خواب شرمندۂ تعبیر کرنے کا عزم

بے شک نیب آج ایک آزاد اور خودمختار ادارے کی حیثیت سے کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور پیر کے روز چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اسی تناظر میں باور کرایا تھا کہ کل جن کے پاس بائیک تھی‘ آج انکے پاس دبئی میں بڑے بڑے ٹاور ہیں۔ کیا اسکے بارے میں پوچھنا گناہ ہے۔ انکے بقول مشرقی پاکستان استحصال سے نہیں‘ بدعنوانی کے باعث ہم سے الگ ہوا تھا جبکہ کرپشن آج بھی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسی طرح صدر مملکت عارف علوی نے بھی اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے یہی باور کرایا کہ پاکستانیوں کے اربوں ڈالر سوئس بنکوں میں ہیں‘ ہمیں بدعنوان عناصر سے اثاثوں کا بہرصورت پوچھنا ہوگا۔ کرپشن فری سوسائٹی کا خواب شرمندۂ تعبیر کرنے کیلئے یقیناً بے رحم احتساب ہی وقت کی ضرورت ہے جس کیلئے صدر مملکت اور وزیراعظم کے علاوہ خود چیئرمین نیب بھی پرعزم ہیں اور احتساب ایکٹ کے تحت قائم مقدمات کی فائلیں سرعت کے ساتھ کھولی اور فیصلہ کن مراحل میں داخل کی جارہی ہیں جبکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار بھی احتساب کے مقدمات کی کارروائی ترجیحی بنیادوں پر چلانے کے متقاضی ہیں جس سے عوام میں بجا طور پر یہ توقع پیدا ہورہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے عہد اقتدار میں کرپشن فری معاشرے کی تشکیل کا خواب شرمندۂ تعبیر کرکے چھوڑیں گے۔