Buy website traffic cheap


بچوں پر تشدد کا خاتمہ سب کے مفاد کا معاملہ ہے

لاہور(ویب ڈیسک) معروف گلوکار شہزاد رائے نے بچوں پر تشدد اور جسمانی سزا پر پابندی کے حوالے سے کہا ہے کہ بچوں پر تشدد سےان کے دماغ کا وہی حصہ متاثر ہوتا ہے جو جنسی ہراسانی سے متاثر ہوتا ہے۔

شہزاد رائے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں تو والدین پٹائی کرتے ہیں، بچہ اسکول جاتا ہے تو استاد اچھا انسان بنانے کے لئے مارتے ہیں لیکن ریسرچ بتاتی ہے کہ تشدد سے صرف تشدد بڑھتا ہے۔

شہزاد رائے نے کہا جب بچے پر تشدد ہوتا ہے تو دماغ کا وہی حصہ متاثر ہوتا ہے جو جنسی ہراسانی سے متاثر ہوتا ہے، وفاق کے قانون میں موجود پینل کوڈ 89 میں گُڈ فیتھ کے تحت بچے کو مارسکتے ہیں۔ شہزاد رائے اور زندگی ٹرسٹ کے وکیل شہاب الدین نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بچوں پر تشدد کے حوالے سے کہا پاکستان میں 81 فی صد بچے کسی نہ کسی طور پر ذہنی تشددکا شکار ہوتے ہیں، پینل کوڈ کے سیکشن 89 میں بچوں پر تشدد کی گنجائش بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، شہزاد رائے نے تعلیم میں ریفارمز کے لئے فاونڈیشن بنائی، بچوں پر تشدد کا خاتمہ سب کے مفاد کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلوکار شہزاد رائے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی اداروں میں بچوں پر تشدد کی قانونی گنجائش کو تاحکم ثانی معطل کر دیا جب کہ عدالت نے شہزاد رائے کی درخواست پر حکومت سے 5مارچ تک جواب بھی طلب کیا ہے۔