Buy website traffic cheap


بے نامی جائیدادوں کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا

لاہور(ویب ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نامی جائیدادوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا، چوہدری تنویر کی 6 ہزار کینال بے نامی جائیداد ضبط کرلی گئی، مسلم لیگ ن کے رہنماء نے اپنے ملازمین کے نام پر جائیداد بنارکھی تھی۔ کراچی میں بھی 8 بے نامی جائیدادوں کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق : حکومت کی جانب سے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف سخت ایکشن کے اعلان پر عملدرآمد شروع کردیا گیا، ایف بی آر نے مسلم لیگ ن کے رہنماء چوہدری تنویر کی موضع راجڑ پوٹھوہار ٹاؤن میں واقع 6 ہزار کینال اراضی ضبط کرلی۔ ایف بی آر کے مطابق لیگی رہنماء نے اپنے ملازمین کے نام پر جائیداد بنا رکھی تھی، ریونیو بورڈ کی جانب سے ملازمین کو بھی نوٹسز جاری کردیئے گئے، جن میں محمد بشارت، محمد معروف، عبدالشکور، شاہجہان بیگم، عبدالعزیز اور اظہر شامل ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے چوہدری تنویر کے ملازمین کے نام پر تمام بے نامی جائیداد ضبط کرلی۔ دوسری جانب کراچی میں بھی 8 بے نامی جائیدادوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، سول لائن میں 2 پلاٹس، کلفٹن بلاک 5 میں ایک پلاٹ کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، ٹھٹھہ میں سیمنٹ بنانے والی 2 فیکٹریوں کو بھی نوٹسز جاری کئے گئے ہیں جبکہ کراچی میں 2 نجی بینک بھی بے نامی جائیداد پر قائم ہیں۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کہتے ہیں کہ ایکشن کا وقت شروع ہوگیا ہے، حکومت نے بے نامی اثاثے رکھنے والوں کو موقع دیا، وہ سمجھے سب کچھ ویسے ہی چلتا رہے گا، وزیراعظم عمران خان سے صبح ملاقات ہوئی، وہ نتائج چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت اپنا کالا دھن، غیر قانونی جائیدادیں اور املاک کو انتہائی کم ٹیکس دے کر قانونی بنانے کا آج آخری دن ہے، حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا 30 جون کو آخری دن تھا تاہم چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی درخواست پر اس میں 3 یوم کی توسیع کی گئی تھی۔