Buy website traffic cheap

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی, رپورٹ,

پی آئی سی لاہور میں ہونیوالے نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری

لاہور(ویب ڈیسک): ضلعی انتظامیہ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ پی آئی سی حملے میں تقریباً 7 کروڑ روپےکا نقصان ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وکلا کے حملے میں 10 کارڈیک مانیٹرز، 4 ایکومشین، 3 وینٹی لیٹرز اور 15 ٹیلیفون توڑے گئے۔ سپتال کے داخلی اور خارجی دروازوں اور 2 واک تھرو گیٹس کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 4 دروازوں اور 6 کھڑکیوں کے شیشے توڑے گئے۔ ایمرجنسی میں انفارمیشن کاؤنٹرز، کھڑکیاں اور کمپیوٹرز کو نقصان پہنچایا گیا۔ وکلا نے شیشے کے دروازوں اور 6 پودوں کو نقصان پہنچایا۔ وکلا کے حملے میں جیلانی بلاک کے داخلی دروازے اور سسٹر کیبن کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 16 گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے اور 2 گاڑیاں مکمل تباہ کی گئیں۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی، او پی ڈی اور ان ڈور سروسز معطل رہیں، صرف سی سی یو اورسرجیکل آئی سی یو میں پندرہ مریض زیر علاج ہیں۔ادھر وکلا کے پی آئی سی پر حملے کے خلاف پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس نے ہڑتال کی۔ اوپی ڈٰ یز بند ہونے سے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز اور دیگر ڈاکٹر تنظیموں نے وکلا کے خلاف احتجاج کیا۔ بہاولنگرمیں مظاہرین نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کی ایمرجنسی سے ایم ایس آفس تک ریلی نکالی .بھکر میں پی آئی سی واقعہ کیخلاف ڈاکٹرز نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں احتجاج کیا۔ مظاہرے میں سینئر ڈاکٹرز نے بھی شرکت کی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور ڈاکٹرز کا سیکیورٹی بل منظور کرے۔ ادھر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدکا کہنا ہے کہ حکومت تشدد کا نشانہ بننے والے ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑی ہے۔ ڈاکٹروں کی گاڑیوں اور سرکاری املاک کے نقصان کا ازالہ کریں گے۔ وکلا نے مریضوں کا علاج روک کر حکومت کی رٹ چیلنج کی۔ حملے میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلا کے حملے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر رینجرز کو حفاظتی اقدامات کے پیش نظر تعینات کر دیا گیا ہے۔رینجرز کے اہلکاروں نے پی آئی سی کا چارج سنبھال لیا ہے اور عمارتوں کے باہر رینجرز اہلکاروں نے ڈیوٹیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وکلا کی بڑی تعداد نے لاہور میں دل کے ہسپتال پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس موقع پر سینکڑوں وکلا ہسپتال کا مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور توڑ پھوڑ کی۔