Buy website traffic cheap

دھڑکن

ماہرین نے خطرناک دھڑکن نوٹ کرنے والا سینسر تیارکرلیا

لاہور(ویب ڈیسک)ماہرین نے دل کے مریضوں کیلئے مشترکہ طور پر’ہارٹ ویئر‘ نامی ایک سینسر بنایا ہے جو دل کی بے ترتیب اور خطرناک دھڑکن کو نوٹ کرتا ہے ۔ جس کی تفصیلات فون یا کسی اور آلے پر وصولی کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کےمطابق :دل کے بعض مریضوں کی پل پل بدلتی جسمانی کیفیات اور دل کے دھڑکن پر نظر رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ معمولی غفلت دل کے جان لیوا دورے اور فالج وغیرہ کی وجہ بن سکتی ہے۔کیمبرج یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور کیمبرج سائنس پارک کے ماہرینِ قلب نے مشترکہ طور پر’ہارٹ ویئر‘ نامی ایک سینسر بنایا ہے جو دل کی بے ترتیب اور خطرناک دھڑکن کو نوٹ کرتا ہے اور اس کی پشت پر مصنوعی ذہانت موجود ہے جو ایک بہت بڑے ڈیٹا بیس سے وابستہ ہے۔سینے پر پہنے جانے والے اس ہلکے پھلکے اور کم خرچ آلے کو ڈاکٹر امین شکور، پروفیسر رابرٹو کیپولہ اور جیمز چارلس نے ڈیزائن کیا ہے اور اب اس آلے کو انسانوں پر آزمایا جارہا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ وائرلیس آلہ ہے جس کی تفصیلات فون یا کسی اور آلے پر وصول کی جاتی ہیں۔ دوسری خاص بات یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے یہ مریض میں فالج کے خطرے کی نشاندہی بھی کرسکتا ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں دل کی بے ترتیب دھڑکن اور فالج کے خطرے سے دوچار ہزاروں لاکھوں مریض موجود ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر شکور کے مطابق یہ آلہ فالج اور دل کی بگڑتی ہوئی کیفیت کی فوری نشاندہی کرسکتا ہے۔ 24 گھنٹے کی ای سی جی میں بھی دل کی بے قاعدگی کو ڈھونڈ نکالنا بھوسے کے ڈھیر میں سوئی تلاش کرنے کے مترادف ہوتا ہے اسی لیے پورے نظام کو مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) سے مدد لینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ہارٹ ویئر میں درستی کی شرح 95 فیصد ہے۔ یہ ای سی جی کے علاوہ آکسیجن کی مقدار، نبض، درجہ حرارت اور دیگر جسمانی کیفیات بھی نوٹ کرتا رہتا ہے اور مکمل طور پر واٹر پروف ہے۔