Buy website traffic cheap

ضمانت

سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت کے متعلق فیصلہ محفوظ

لاہور(ویب ڈیسک): اسلام آبادہائیکورٹ میں نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا ہے تاہم معزز عدالت کی جانب سے وقت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی،نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اور پنجاب حکومت کا نمائندہ عدالت میں پیش ہو گئے۔خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی بیماری کاعلاج جیل میں ممکن نہیں، نوازشریف کی جان کومتعددبیماریوں سے خطرہ ہے،خواجہ حارث نے کہا کہ انجیوگرافی سے علاج تجویزکیاجاتاہے،آج کل انجیوگرافی کے دوران ہی آپریٹ کردیاجاتاہے۔وکیل نے کہا کہ بورڈنے انجیوگرافی رپورٹ کارڈیالوجسٹس سے شیئرکرنے کاکہا،نوازشریف کی نگرانی،بروقت ادویات میں تبدیلی کاکہاگیا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ رپورٹ چھپانے کاکہاجارہاہے،اب عدالتی ریکارڈپرآچکی ہے،وکیل نے کہا کہ نوازشریف کی درخواست چھپانے والے کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔عدالت نے سوال کیا کہ ملک میں کونساایسا ہسپتال ہے جہاں اچھاعلاج ہوسکے،وکیل نے کہا کہ نوازشریف کوپہلے ذہنی تناو? سے باہرآنے کی ضرورت ہے،خواجہ حارث نے کہا کہ کسی میڈیکل رپورٹ میں کوئی تضادنہیں،23 جنوری کومیڈیکل رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔نیب پراسیکیوٹرجہانزیب بھروانہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جناح اورسروسزہسپتال میں تجویزکردہ علاج کی سہولت موجودہے، پمز،پی آئی سی سمیت کئی ہسپتالوں میں سہولت موجودہے۔ نوازشریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے تاہم عدالت کی جانب سے فیصلہ سنانے کے وقت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔