Buy website traffic cheap

آصف سعید کھوسہ

پاکستان کے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بارےمیں وہ سب کچھ جوآپ جاننا چاہتے

لاہور(ویب ڈیسک): صدرِمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے پاکستان کے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے. پانامہ کیس کے فیصلے سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ بطورچیف جسٹس پاکستان 20 جنوری کو اپنے عہدےکا حلف اٹھائیں گے. جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954 کو پیدا ہوئے اور ان کا تعلق پاکستان کے شہر ڈیرہ غازی خان سے ہے ، ان کی دو بیٹیاں ہیں اور چار نواسے اور نواسیاں ہیں ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 1969 میں میٹرک کے امتحانات میں ملتان بورڈ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی اس کے بعد انہیں نیشنل ٹیلنٹ سکالر شپ سے بھی نوازا گیا ۔انہوں نے انٹر میڈیٹ گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا جس میں انہوں نے 1971 میں بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن لاہور میں پہلی پوزیشن حاصل کی جس کے بعد انہیں دوسری مرتبہ نیشنل ٹیلنٹ سکالر شپ دی گئی. جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 1973 میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی اور اول پوزیشن حاصل کی جس پر انہیں تیسری مرتبہ نیشنل ٹیلنٹ سکالر شپ سے نوازا گیا ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پنجاب یورنیوسٹی سے 1975 میں انگریزی زبان اور ادب میں ایم اے کیا ۔ اس کے بعد وہ 1977میں قانون کی ڈگری کیلئے برطانیہ چلے گئے اور انہوں نے یونیورسٹی آف کیمبرج سے تعلیم حاصل کی ۔ کوئنز کالج ، یونیورسٹی آف کیمبرج سے 1978 میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی جس میں انہوں نے ” پبلک انٹر نیشنل لاء“ میں سپشلائزیشن کی ۔ ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ 26-07-1979 کو بیرسٹر بنے جس کے بعد انہوں نے 1979میں بطور ایڈوکیٹ لاہور ہائیکورٹ کیریئر کا آغاز کیا ۔ 1985میں چھ سال کے بعد وہ ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان بنے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے کیئرئر میں بطور ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ہزاروں کیسز لڑے جن میں کریمنل ، سول اور الیکشن لاز شامل ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بطور ممبر لائبریری کمیٹی اور ممبر ایگزیکٹو کمیٹی برائے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے طور پر بھی فرائض انجام دیئے ۔آصف سعید کھوسہ کو چھ کتابیں لکھنے کا اعزاز بھی حاصل ہے ، ان کی سب سے پہلی کتاب ” ہِیڈنگ دی کانسٹی ٹیوشن ‘ ہے جو کہ 1995 میں شائع ہوئی ۔سٹس آصف سعید کھوسہ نے ٹیچنگ کے بھی فرائض انجام دیئے ، وہ یونیورسٹی لاءکالج ، بہاوالدین ذکریا یونیورسٹی میں پارٹ ٹائم ”کانسٹی ٹیوشنل لاء“ پڑھاتے رہے ۔ انہوں نے بہاوالدین ذکریا یونیورسٹی میں 1982 سے 1985 تک پڑھایا ۔ اس کے بعد انہوں نے یہی مضمون پنجاب یونیورسٹی ، لاءکالج میں 1986 سے 1992 تک پڑھایا ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ اس کے علاوہ پاکستان کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی طالبعلموں کو قانون کی تعلیم دیتے رہے اور اس معتبر پیشہ سے وابستہ رہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 مئی 1998 کو لاہور ہائیکورٹ کے بینچ میں شامل ہوئے جس کے بعد وہ 18 فروری 2010 کو سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے ۔وہ قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کے فرائض بھی انجام دیتے رہے جبکہ انہوں نے اپنے ساڑھے 19 سالہ کیریئر میں 55 ہزار سے زائد کیسز کے فیصلے جاری کیے ۔