Buy website traffic cheap


کشمیر ی نوجوان اور پاک فوج

کشمیر ی نوجوان اور پاک فوج
تحریر: سعیدالرحمٰن صدیقی

کشمیری عوام اپنے جن بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان حقوق کو سلب کرنے کی ابتدا تقسیم ہند کے موقع پر کشمیری عوام کی رائے کو اہمیت نہ دینے کے باعث پیدا ہوئی تھی۔ ایک غالب مسلم اکثریتی ریاست جموں وکشمیر اپنی تقدیر پاکستان کے ساتھ وابستہ کرنا چاہتی تھی لیکن کشمیری عوام کی رائے کونظرانداز کرتے ہوئے بھارت نے اس پر غاصبانہ قبضہ کر لیا ۔ لگ بھگ بہتر برس گزرنے کے باوجود بھی بھارت کے ظلم کا ہر ہتھکنڈا کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکا بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ اس محبت میں مزید اضافہ ہوا ہے، اللہ تعالیٰ قائد اعظم محمد علی جناح رحمة اللہ علیہ کی قبر پر اپنی کروڑہا رحمتوں اور برکتوں کا نزول فرمائے جنہوں نے جس دو قومی نظریئے کے تحت مملکت خداد اسلامی جمہوریہ پاکستان قائم کی تھی آج تک وہ نظریہ زندہ وتابندہ ہے اور آج کشمیری عوام اسی نظریئے کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیری عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ان کامستقبل انتہاپسند ہندوجنونی ریاست بھارت کے ساتھ قطعاً محفوظ نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ کشمیر کی نئی نسل کی نظریہ الحاق پاکستان کے ساتھ وابستگی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوئی ہے۔ آج بھارت نے کشمیر میں ایسے حالات پیدا کر دئیے ہیں کہ بھارت نواز کشمیری سیاستدان بھی اب ڈنکے کی چوٹ پر یہ بات تسلیم کر رہے ہیں کہ ان کی جانب سے پاکستان کے بجائے بھارت کا ساتھ دینا ایک سنگین غلطی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے زائد عرصے کے کرفیو میں بھی جوں ہی کشمیری نوجوانوں کو سٹرکوں پر نکلنے کا موقع ملتا ہے وہ سب سے پہلے پاکستانی پرچم لہرا کر اور ”ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے” کے نعرے لگا کر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں، ان کے جنازوں اور قبروں پر بھی پاکستانی پرچم ہوتے ہیں۔

بھارت میں وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے مسلم دشمن نظریئے کی علمبردار نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو برقرار رکھنے کی اپنے ہی آئین کی دفعات ختم کر کے کشمیریوں پر ظلم کا آخری وار بھی کر دیا ہے۔ بھارت اس اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب کو بدلنے کے لئے یہاں بھارت سے ہندو لاکر آباد کرنا چاہتا ہے۔ اس سلسلے میں فوج کے روپ میں راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے دہشت گردوں کو بھی کشمیر بھیجا گیا ہے لیکن ان سنگین ترین حالات میں بھی بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ ہر نئے دن کے ساتھ کشمیریوں میں آزادی کا جذبہ تیز سے تیز تر ہو رہا ہے اور بھارت کو سوائے ذلت کے کشمیر میں کچھ بھی نہیں حاصل نہیں ہو رہا کشمیر میں آئینی دہشت گردی کے نتیجے میں اس کی متنازعہ حیثیت بدلنے کے بعد بھارت کی فوج اور شیوسینا مائنڈ سیٹ کے حکمران کمال ڈھٹائی سے آزاد کشمیر پر قبضے کی دھمکیاں دینا شروع ہو گئے ہیں لیکن انہیں شائد اس بات کا اندازہ نہیں کہ آزاد کشمیر کے عوام بھارت سے کس قدر نفرت کرتے ہیں یہاں کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ دفاع وطن کے لئے تیار ہیں جس کا عملی مظاہرہ بھارت روز لائن آف کنٹرول پر دیکھتا ہے جب اس کی جانب سے جارحیت کی صورت میں عوام لائن آف کنٹرول کے آخری دیہات سے ہجرت کے بجائے وہاں سے ایک انچ بھی پیچھے آنے کو تیار نہیں ہوتے بلکہ فوج سے محبت اور حوصلہ بڑھانے کے لئے ان کے ساتھ فرنٹ لائن پر گولہ باری کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ رات کی تاریکی میں روائتی بزدلی دکھاتے ہوئے بھارت نے جب نام نہاد اور جھوٹی”سرجیکل سٹرائیک ”کا پروپیگنڈا کیا تھا تو چشم فلک نے دیکھا کہ اس جھوٹ کے بعد پاک فوج کی آزاد کشمیر میں موجود یونٹس کے گیٹ کے باہر آزاد کشمیر کے نوجوانوں کی لائنیں لگ گئی تھیں جو فوج کے ساتھ مل کر دشمن سے لڑنے کے لئے فوج میں اپنا نام لکھوانے جمع ہو گئے تھے بعد میں فوج نے شکریہ کے ساتھ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو واپس بھیج دیا ایسے ہی آزاد کشمیر میں جارحیت کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو فوج کے پہنچنے سے پہلے آزاد کشمیر کے مقامی نوجوانوں نے پکڑ کر بھارت کو واضح پیغام دے دیا تھا کہ آزاد کشمیر کے نوجوان پاک فوج کا ہراول دستہ ہیں جو بغیر وردی کے پاکستان کے سپاہی ہیں آزاد کشمیر کے نوجوانوں کے اندر جو دفاع وطن کا جذبہ اور جوش تھا اس کا اعتراف آزاد کشمیر پر جارحیت کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے نہ صرف دیکھا بلکہ اس کا برملا اظہار اپنے وڈیو بیان میں بھی کر دیا۔ آزاد کشمیر کے عوام کی اس واقعے کے بعد پاک فوج کی حمایت میں ریلیوں اور آزاد کشمیر کی سٹرکوں سے گزرنے والی فوج کی گاڑیوں پر پھولوں کی بارش دنیا بھر نے دیکھی کہ یہاں کے عوام پاک فوج سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام بالخصوص آزاد کشمیر کے نوجوانوں میں افواج پاکستان سے متعلق بڑھتی ہوئی دلچسپی اور شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی خصوصی ہدایت پر آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے چار سو طالبہ وطالبات جن میں180 طلبہ وطالبات دینی مدارس کے بھی شامل تھے، پاک فوج کے مختلف اداروں میں مطالعاتی دورے کا اہتمام کیا گیا۔ مطالعاتی دورے میں کشمیری طلبہ وطالبات نے سب سے پہلے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کا دورہ کیاجہاں چیف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اُن سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان کا مستقبل نئی نسل کے ہاتھوں میں ہے اور آپ ہی بطورِ رہنما اس کی سمت کا تعین کریں گے۔ اس کے بعد خصوصی مواصلاتی ادارے یعنی اسپیشل کمیونیکشن آرگنائزیشن ایس سی او ہیڈکوارٹرز راولپنڈی گئے جہاں ایس سی او کے اعلیٰ افسران نے وفد کا استقبال کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ایس سی او میجر جنرل علی فرمان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں پاک فوج کی جانب سے ذرائع مواصلات اور انٹرنیٹ سروس کی فراہمی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور طلبہ وطالبات کے سوالات کے جوابات دئیے۔ ایس سی او ہیڈ کوارٹرز کے بعد وفد نے آرمی میوزیم کا دورہ کیا ڈائریکٹر آرمی میوزیم نے وفد کو آرمی میوزیم سے متعلق بریفنگ دی اور آرمی میوزیم کے عملے نے وفد کو میوزیم کے حصوں کا دورہ کروایا اور اسلحہ ، جنگی تاریخ ، دشمن فوج سے جنگوں میں چھینا گیا فوجی سازوسامان اور فوج کے مختلف شعبہ جات سے متعلق آگاہی دی۔ طلبہ وطالبات نے آرمی میوزیم کے دورے میں زبردست دلچسپی لی اور میوزیم کے عملے سے سوالات کئے۔ طلبہ کے وفد کے لئے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی( این ڈی یو)اسلام آباد میں ”انتہا پسند ہندوازم کے کشمیر پر اثرات ”کے موضوع پر سیمینار کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں کشمیری طلبہ وطالبات کے وفد نے زبردست دلچسپی کا اظہار کیا اور انتہائی انہماک سے لیکچر سنے۔ سیمینار سے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان ، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری ، متعدد ممالک میں رہنے والے پاکستان کے سابق سفیر افرا سیاب ہاشمی، ممتاز دانشور وماہر بین الاقوامی قوانین احمر بلال صوفی، ممتاز تجزیہ نگار میجر جنرل رضا محمد اور ڈپٹی پریذیڈینٹ این ڈی یو وائس ایڈمرل نوید نے خطاب کیا۔ این ڈی یو میں منعقدہ اس تربیتی لیکچر سے نظریاتی بنیادوں پر عصری ودینی تعلیمی اداروں کے طلبہ وطالبات نے مختلف سوالات کئے اور نوٹس بھی لئے۔ دریں اثنا آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے آئے طلبہ وطالبات نے ایبٹ آباد میں”ایک دن آرمی کے ساتھ ” پروگرام میں شرکت کی۔ وفد میں آزاد کشمیر کے گاؤں کلری ضلع بھمبر میں قائم آرمی پبلک سکول کے بچے بھی شامل تھے۔آرمی پبلک سکول فوج اور کشمیری عوام کی بے لوث محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔آرمی پبلک سکول کے لئے زمین لیفٹیننٹ جنرل راجہ شیر افگن کے خاندان نے فوج کو مفت دی اور سکول کی تعمیر میں بھی مقامی لوگوں نے فوج کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔آرمی پبلک سکول کلری کے بچوں نے اس مطالعاتی دورے میں خصوصی دلچسپی لی۔ایبٹ آباد میں واقع بلوچ رجمنٹل سنٹر میں اعلی فوجی حکام نے ” دشمن کی چالیں ان کا تدارک اور ہمارے نوجوان ”کے موضوع پر سیر حاصل لیکچر دیا اور ففتھ جنریشن وار پر بھی وفد کو خصوصی لیکچر دیا گیا۔ ایبٹ آباد میں وفدکے لئے فوج کی طرف سے قیام وطعام کا شانداربندوبست کیا گیا تھا۔ پروگرام کے آخری روز کشمیری طلبہ وطالبات کے وفد کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کی پاسنگ آؤٹ پریڈ دکھائی گئی اور پی ایم اے کا دورہ کروایا گیا۔ وفد کو آرمی سکول آف فزیکل ٹریننگ کا بھی دورہ کروایا گیا جہاں پیرا گلائیڈنگ، جمناسٹک اور فزیکل ٹریننگ کے مختلف فنون کا عملی مظاہرہ دکھایا گیا ۔ اس طرح سے یہ تاریخی اور شاندار پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ فوجی حکام نے بڑی محبت سے کشمیری وفد کو رخصت کیا۔ یقینا آزاد کشمیر کے طلبہ وطالبات کا فوج کے ساتھ یہ مطالعاتی دورہ نوجوانوں میں پاک فوج سے متعلق آگاہی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں وطن عزیز سے محبت اور اس کی ہر محاذ پر حفاظت کے لئے نئے عزم اور حوصلہ پیدا کرنے کا سبب بنے گا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ جس طرح سے آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو سیکھنے کے مواقع فراہم کر کے آگے بڑھنے اور اعلیٰ اداروں سے میل جول کے مواقع پیدا کر کے یہاں کے نوجوانوں کو آگے لانا چاہتے ہیں یقینا اس کے مفید نتائج نکلیں گے۔

مضمون نگار مظفرآباد(آزاد کشمیر) یونین آف جرنلسٹس کے صدر ہیں اور تعلیم اور میڈیا کے ذریعے کام کرنے والی غیر سرکاری جرنلسٹ تنظیم کے بانی ہیں۔