Buy website traffic cheap

ملتان اور لاہور

خدمت خلق فاونڈیشن کی‌ تحقیقات کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی

خدمت خلق فاونڈیشن کی‌ تحقیقات کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق خدمت خلق فاونڈیشن کی ملتان اور لاہور میں موجود دو اراضیاں تحقیقات کے دوران ہی بیچ دی گئی ہیں جس کے بعد کمشنر ملتان اور لاہور کو خط تحریر کیا گیا ہے جس میں ان اراضیوں کے بیچے جانے اور ان کے خریداروں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کے کے ایف کی اراضیاں قاعدے کے مطابق نہیں بیچی گئیں، قانونی طور پر کے کے ایف کی اراضیاں آرگنائزرز کی اجازت کے بغیر نہیں بیچی جاسکتی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ خدمت خلق فاونڈیشن ملتان اور لاہور میں چار اراضیوں کی مالک تھی، ملتان اور لاہور میں بیچی گئی اراضیوں کی قیمت لگ بھگ 6کروڑ سے زائد ہے تاہم اب بھی ملتان اور لاہور میں خدمت خلق فاونڈیشن کی دو اراضیاں موجود ہیںرائع کا کہنا ہےکہ کے کے ایف کے فنڈز میں بھی عہدیداران نے غبن کیا گیا ہے، کے کے ایف کے اکاؤنٹس سے پیسے عہدیداران نے رشتے داروں کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے اور پھر ان پیسوں کے سیونگ سرٹیفکیٹس بھی بنوائے گئے۔
.
.
.
.
.
.
یہ خبر بھی پڑھیئے
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا علاقہ شرح خواندگی میں سب سے پیچھے ، محکمہ تعلیم پنجاب نے اعداد وشمار جاری کردیئے
محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبے بھر کے اضلاع کی شرح خواندگی کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان بزدار کا علاقہ شرح خواندگی میں سب سے پیچھے ہے۔محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق راجن پور میں خواندگی کی شرح سب سے کم 34 فیصد ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں خواندگی کی شرح 61 فیصد ہے۔رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں سب سے زیادہ خواندگی کی شرح 79 فیصد، لاہورمیں 77 فیصد جب کہ مظفر گڑھ اور ڈی جی خان میں شرح خواندگی 43 فیصد ہے۔محکمہ تعلیم کے مطابق پاکپتن کے علاقہ میں شرح خوانداگی 45 فیصد ہے، رحیم یار خان میں شرح خوانداگی 46 فیصد جب کہ لودھراں اور بہاولپور میں خواندگی کی شرح 47 فیصد ہے۔رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر میں 48 ہزارایک سو پچھتر سکول ہیں جن میں ایک کروڑ انیس لاکھ اکیاون ہزار بچے زیر تعلیم ہیں۔لاہور میں ایک ہزار ایک سو ستائیس سکول ہیں جن میں 6 لاکھ چوالیس ہزار بچے زیر تعلیم ہیں۔رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر میں 31 بچوں کے لیے ایک ٹیچر اور لاہور میں 39 بچوں کے لیے ایک استاد مقرر ہے۔ملتان میں 3 لاکھ 77 ہزار، بھکر میں 2 لاکھ 30 ہزار ، جھنگ میں 3 لاکھ پچاس ہزار، چنیوٹ میں ایک لاکھ ستاسی ہزار ، فیصل آباد میں 8 لاکھ پچاسی ہزار بچے زیر تعلیم ہیں۔) لاہور ہائی کورٹ نے نااہلی کے لیے درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دے دی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ علیم خان نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، عبدالعلیم خان کی جانب سے جواب داخل نہیں کرایا گیا۔درخواست ن لیگ کے پی پی ایک سو اٹھاون سے امیدواراحسن شرافت کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عبدالعلیم خان نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے، عبدالعلیم خان اولڈ ایج بینیفٹ کے 93 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں، ان کے خلاف ایف آئی اے اور نیب میں انکوائریاں زیر سماعت ہیں۔دائر درخواست میں کہا گیا عبدالعلیم خان نے سات سے آٹھ سو ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ بھی کر رکھا ہے، استدعا ہے کہ عدالت عبدالعلیم خان کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔عدالت نے عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت دے دی۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ملک اناڑیوں کے ہاتھ میں آگیا ہے کیونکہ ان لوگوں سے نہ ملک چل رہا ہے اور نہ ہی اپنی پارٹی سنبھل رہی ہے۔سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ لوگوں نے جو نئے پاکستان کا نعرہ سنا تھا اور اب لوگ بیچارے نئے پاکستان اور پاکستان والوں کو بھگت رہے ہیں۔ ملک کے حالات سب کے سامنے ہیں، ملک کی معاشی حالات بہت خراب ہیں، سیاسی عدم استحکام ہے۔وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ملک اناڑیوں کے ہاتھ میں آگیا ہے۔ ان لوگوں سے نہ ملک سنبھل رہا ہے اور نہ ہی اپنی پارٹی سنبھل رہی ہے۔ ملک پر اللہ تعالی رحم کرے۔ مِیں سمجھتا ہوں کہ اللہ ان کو عقل دے یہ ملک کو ملک سمجھ کر چلائیں۔ اس کو ذاتی ادارہ سمجھ کر نہ چلائیں۔ جس طرح کی غیر سنجیدگی کا یہ مظاہرہ کر رہے ہیں اس کا خمیازہ اس ملک کے لوگوں کو بھگتنا پڑے گا اور وہ بھگت رہے ہیں۔