Buy website traffic cheap

قوم

دشمنو!تم نے کس قوم کو للکارا ہے

اے آر طارق
دشمنو!تم نے کس قوم کو للکارا ہے
پاکستان اس وقت انتہائی مشکل دوراہے پر کھڑا ہے،بارڈر کے حالات بہت کشیدہ ہیں،بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلاجواز بمباری اور اشتعال انگیز کارروائیاں کی جارہی ہیں،ہمسایہ ملک کی طرف سے سرحدی حدود کی خلاف ورزیاں بھی سامنے آرہی ہیں،ازلی دشمن بھارت جنگی ماحول پیدا کرکے خطے کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کررہاہے اور اس کا الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے،اپنے میڈیا پر پاک فوج کے خلاف من گھڑت ،زہریلا پروپیگنڈہ کرتا رہتا ، حقائق توڑ مروڑ اور مسخ کرکے پاکستان کی غلط تصویر دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے،سازشوں کے جال بننااس کا کام ،جھوٹ،ڈرامہ بازی اور مکاری وعیاری اس کی خاندانی وراثت ہے۔پاکستان جوکہ آج کل پھر مشکلات میں گھرا ہوا ہے ،ملکی سلامتی کے حوالے سے اس کے اداروں کو مختلف چیلنجزز کا سامنا ہے،سی پیک کے دشمن پاکستان کو نیست ونابود کرنے کے درپے ہیں،ملک میں ملک دشمن عناصر ،راء کے ایجنٹ دہشت گردی کے مرتکب ہو رہے ہیں،پاکستانی فضاء کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے،ملک کے گردوپیش میں مختلف جگہوں پر بم دھماکے ہورہے ہیں،پورے پاکستان میں ملک دشمن عناصر ؍ انکے ایجنٹوں نے یلغار کررکھی ہے،اغیار پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھتے ہوئے ،اسے نوچنے اور نگلنے کے لیے ’’پوزیشنیں سنبھالے‘‘ تیار کھڑا نئی نئی حکمت عملیاں اور جارحانہ پالیسیاں ترتیب دے رہا ہے اور وطن عزیز کو جکڑنے کے لیے پر تول رہاہے،ملک کو درپیش داخلی و خارجی مسائل میں گھرا دیکھ کر اس کی سلامتی پر کاری ضرب لگا رہاہے اور پاکستان کا امن تہہ وبالا کیے ہوئے ہم پر سکولوں،پارکوں،مارکیٹوں ،کچہریوں،ھسپتالوں،پبلک مقامات پربھی اپنے بزدلانہ وار کرنے سے نہیں کتراتا،ہمیں ختم کرنے کے لیے اپنے مذموم مقاصد اور ایجنڈے پر کام کررہا ہے،ملک عزیز پاکستان جو پہلے ہی لہو لہو ہے،بڑے نازک مقام پر کھڑا ہے،صیہونی قوتوں کے بچھائے گئے مکروہ جال اور ایک تہہ شدہ منصوبے کے تحت پاکستان،خطے اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال خراب کی جارہی ہے،بھارت اپنے ہمنواء شیطانی آقاؤں کی آشیر باد پاکر پہلے کی طرح اب کے بار بھی پاکستان پر چڑھ دوڑنے کی دھمکیاں اور اسے پوری دنیا میں تنہاء کرنے کی باتیں کرچکا ہے اور یہ سب اس نے ایسے ہی بے خیالی میں ہی نہیں کہہ دیابلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے ایک ’’گائیڈلائن‘‘کے مطابق کہا ہے،جس میں اس کے ساتھ عالمی استعماری قوتیں بھی شامل ہیں جو کہ پاکستان کو غلام بنانا چاہتی ہیں مگر اس خواب کی تعبیر الٹ ہوجانے پر اب انتقامی کارروائیوں پر اتر آئیں ہیں اور سمجھ گئیں ہیں کہ پاکستان کو وہ اپنا غلام نہیں بنا سکتیں،اس لیے کہ پاکستان ایک ناقابل تسخیر ایٹمی ملک بن چکا ہے،جسے اس کے کہنہ مشق سائنسدانوں نے کوہ ہمالیہ جیسی بلندی پر پہنچادیا ہے،اس دیس کے دشمنوں کو پتا چل گیا ہے کہ پاکستان اب پہلے والا نہیں رہا،اس کی طرف دیکھنے والوں کے اپنے ہی دانت کھٹے ہونگے،ایسے میں صیہونی قوتوں کے ہمدرد ملک بھارت کا، خطہ میں اپنی چودھراہٹ کا سپنا ادھورا رہ گیا ہے،جس کی وجہ سے استعماری قوتوں کو یہ دیس اب پوری طرح کھٹکنے لگا ہے اور ان کا بس نہیں چل رہا کہ وہ پاکستان کو نیست ونابود کردیں،اس سلسلے میں ان کی طرف سے آئے روز الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں پاکستان کوکبھی 2012اورکبھی2018میں پوری دنیا کے نقشے سے غائب دکھایا جاتا ہے،ایسے میں جب ان سے کچھ بھی نہیں بن پا رہا تو وہ جھنجھلائے ہوئے چاہتے ہیں کہ پاکستان کو داخلی و خارجی ،اندرونی وبیرونی وسرحدی معاملات میں الجھائے رکھیں تاکہ وہ اپنے صیہونی عزائم کی تکمیل کرسکیں،اس لیے ایک سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بیان بازی کی جارہی ہے ،جنگی حالات پیدا کرکے جنگ کی ’’گیڈر بھبھکیاں‘‘دی جارہی ہیں،اور تو اور، اب بھارت کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے پاکستان پر بھارتی طیاروں کے ذریعے بم پھینکنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے،پاکستان سے جو کام وہ دھونس ،جبر اور ڈومور کے مطالبے سے نہیں لے پائے،وہ کام اب ڈرا دھمکا کر لینا چاہتے ہیں۔بھارت سے اس کی احمقانہ سوچ کے پیش نظر کوئی بھی امید کی جاسکتی ہے،چاہے وہ اس کی طرف سے جنگ کی کوشش ہویا لائن آف کنٹرول پراس کی بلاجواز فائرنگ یا پلوامہ حملہ جیسے حملہ کروانے کے بغیر ثبوت الزامات۔بھارت کی پرانی عادت ہے کہ جب اس کا کوئی چارہ نہیں چلتا تو پھر وہ پاکستان پر بلاجواز،بے سروپا،بلا تحقیق الزامات لگاتاہے اور پاکستان کو ’’دہشت گرد‘‘ڈیکلئیرکرنے کے لیے اپنے میڈیا پر پورے جتن لگا دیتا ہے،عقل وشعور اور فہم وادراک سے عاری کھوئے کھوئے سے حواس کے ساتھ ایسی ایسی بیان بازی کرتا ہے کہ جس میں سچائی ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی اور پاکستان دشمنی میں بجھے ہوئے چہروں کے ہمراہ ایسی بہکی بہکی سی باتیں کرتا ہے کہ جس پر سنجیدگی کا ذراسابھی گمان نہیں ہوتااور اس کی طرف سے حقائق بھی آشکارہ نہیں ہوتے،ایسے میں اس کی پاکستان پر شب خون مارنے اور اقوام عالم میں اسے تنہاء کرنے کی باتوں پر بھارت کی عقل پر ماتم کرنے کو دل کرتا۔بھارت جوکہ پچھلے چند ماہ پہلے بھی پاکستان کا شکار کرنے کی نیت سے اپنی بلوں سے باہر نکلا تھا مگر پاک فوج کی تیاریوں،مسلح افواج کے توانا جذبوں اور آرمی کے شیر جوانوں کو مستعد و تیار، چین ساتھ دیکھ کر،پاک روس مشترکہ فوجی مشقیں ملاحظہ فرماکر واپس اپنی کمین گاہوں میں جا گھساتھااور ان میں بیٹھا پاکستانی سرحدوں کے آس پاس بزدلانہ وار کرنے لگا تھا،جب اس کے حواس بحال ہوئے تو اسے محسوس ہوا کہ وہ پاکستان کا تو کچھ نہ بگاڑ سکا اورنہ ہی اسے اقوام عالم میں تنہاء کرپایا مگر خود ضروراپنے مکارانہ ڈراموں، حرکتوں سے خود میں گندہ اور پوری دنیا میں ننگا ہوگیا۔اب ایک بار پھر پاکستان کو خفت وشرمندگی سے دوچار کرنے کی غرض لیے ،خواہش رکھے، پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش میں پہلے کی طرح ،ایک بار پھر پاکستانی افواج کے ہاتھوں اپنی بری طرح درگت بنوابیٹھا ہے، پاکستان پر حملہ کرکے خطے میں اپنی برسوں کی کمائی ہوئی عزت سے ہاتھ دھوتے ہوئے ساتھ ساتھ اپنے دو قیمتی انڈین طیاروں سے بھی محروم ہوچکا ہے اور دو بھارتی پائیلٹوں کے پاکستان کی دھرتی پر اوندھے منہ ،بے بسی کی حالت میں گرنے پر بھی خفت و شرمندگی سے دوچار ہوچکا،ان اپنے حملوں کی صورت میں اور پاکستانی شاہینوں کی اونچی پرواز کے باعث دو بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے بعد تقریباعین اسی لمحے گھبراہٹ،،بوکھلاہٹ اور بدحواسی کے عالم میں اپنے ملٹری ہیلی کاپٹر کے دوران پرواز گر کر تباہ ہوجانے اور اس خدائی آفات کے نتیجے میں اپنے آٹھ بھارتی سورماؤں کے جہنم واصل ہوجانے پر بھی شرمندگی سے تارتار اور بعدازاں اپنے پائیلٹ کی پاکستانی موجودگی، میڈیا پر دئیے گئے بیانات اور پاک آرمی کے اچھے رویے کی گواہی اور ان کے لیے wel down جیسے خیالات پر بھی شرمندگی کی تصویر بنے پوری دنیا میں اپنی عجلت پسندانہ جنگی کارروائیوں پر حماقت و جہالت کا نشان بنے شرمندگی و ندامت کے ہمراہ اپنا سب کچھ گنوا کر پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کرنے کی سزا بھگتتے اپنا حشر نشر ہونے کا منظر ملاحظہ فرما چکا، اب اپنے دامن ؍ہاتھ میں کچھ نہ پاکر ،کچھ نہ کرنے کی پوزیشن میں ہوکر (سوائے افراتفری،شر انگیزی کے) اپنا ڈھنگ مزید تیز کیے ہوئےsay no to war کا عندیہ دے رہا ہے جوکہ اس کی دنیا کے ہر محاذ پر شکست و ریخت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت۔بھارت سے صرف اتنا ہی کہنا ہے کہ آپ نے پاکستان کی دھرتی پر سرجیکل سٹرائیک کرنے کا مزہ چکھ لیا،اب جنگ کا موڈ بھی ہوتو جنگ کرکے بھی دیکھ لو،ہار تمہارا ہی مقدر بنے گی،آزمائش شرط ہے مگر بہتر یہی ہے کہ اپنے جنگ چھیڑنے کے ارادے اور خطے کا امن تباہ کرنے جسے عمل سے باز آجاؤ،ہم پاکستانی امن کے داعی ہیں، جنگ نہیں، امن چاہتے،ہمیں مت آزماؤ،اگربھر بھی تمہاری کسی حرکت کے باعث جنگ چڑھ گئی تو بھارت تمہارے لیے یہاں کچھ نہیں بچے گا،کچھ تم ہم پر سرجیکل سٹرائیک کرکے جان گئے اور کچھ تم اب کے بار ہم پر اپنی جنگ زبرستی مسلط کرکے جان جاؤ گے،تم جانتے نہیں ہو کہ تم نے کس قوم کو للکارا ہے۔۔۔