Buy website traffic cheap

Latest Column, Syed Arif Nonari, Uturn

چالبازیاں اور قلابازیاں ……

چالبازیاں اور قلابازیاں ……
سیّد عارف نوناری

چالبازیاں اور قلابازیوں میں ہمیں معمولی سا فرق نظر آتا ہے وہ یہ کہ چالبازیاں عینک کی آنکھ سے دیکھی جا سکتی ہیں اور قلابازیوں کے لیے کسی اجنبی شخص سے رابطہ بہت ضروری ہے۔ کہتے ہیں کہ اس کی چال ڈھال درست نہیں۔ چال ڈھال کی درستگی کے لئے کیا اقدامات کرنے ضروری ہیں اور کن سے ملنا احسن اقدام ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں چالبازیوں اور قلابازیوں کا کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ اور اسے یوٹرن یا ڈبلیو ٹرن بھی کہتے ہیں۔ البتہ اسمبلی کی ٹرن کے لیے 5 سال کا انتظار ضروری ہے۔ اب ہر چوک میں ایک ٹرن پوائنٹ نصب کر دینا چاہئے تاکہ ہر آدمی اپنی مرضی کے بغیر ٹرن لے سکے۔ ہمارے ایک دوست گورنر کے ساتھ ان کو یونیورسٹی کا چکر لگوا رہے تھے۔ دھیمے دھیمے سر نیچے کئے ہوئے گورنر بھی چکر لگاتے رہے۔ دوست بھی گورنر کی تقلید کرتے نظر آئے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ دونوں ایک ہی خیال میں مبتلاہیں کہ نوکری وی تے نکھرا وی چالبازی اور قلابازی باقاعدہ ایک فن ہے۔ اس کو حاصل کرنے کے لئے کسی فنکار کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ فنکاریوں کی تربیت ضروری ہوتی ہے۔ سیاست دان تو فنکاروں کے ساتھ ساتھ فنکاروں کو بھی سیاست میں استعمال کرتے ہیں۔ ڈاکٹر یونس بٹ تو اتنی قلابازیاں کھاتے ہیں کہ نوبت ان کی کتاب قلابازیاں تک پہنچ گئی۔ برطانیہ میں چالباز عورتیں ہوتی ہیں۔ جن سے بچنا چاہیے۔ البتہ پاکستانی عورتوں یا بیویوں کی چالبازیوں سے کوئی نہیں بچ سکتا کیونکہ ان کے پاس قلابازیوں کا باقاعدہ فن ہوتا ہے۔ پاکستانی قوم اور عوام کے پاس ایسے فن موجود ہیں جن کو وہ وقت اور بروقت استعمال کر کے اپنے حقوق و عباد کو پورا کرتے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کے پاس چالبازیوں اور قلابازیوں کے باقاعدہ ربورٹ ہوتے ہیں جن کی مدد سے وہ سیاسی کرتب دیکھتے ہیں اور عوامی کرتب سے خوب کھیلتے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کی تعریف و توضیع اگر کسی سے پوچھنی ہو تو کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ بہت سے مسائل کے حل کے بعد ان سے آسانی سے پوچھا جا سکتا ہے۔ چالبازیوں کے لیے مداری اور مدد گری کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ چونکہ مداری گروں کے بھی استاد محترم ہوتے ہیں۔ پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی ایسی چالبازیاں اور قلابازیاں آسانی سے مل سکتی ہیں۔ سیاست دانوں ان کی باقاعدگی سے تربیت حاصل کر کے پھر عوام کے اندر چلے جاتے ہیں اور اپنے کرتب دکھاتے ہیں۔ پولیس کی قلابازیوں سے بھی بچنا بہت ضروری ہے۔ ورنہ وہ جھوٹے پرچے میں دھر لیتے ہیں یا جھوٹا پرچہ آپ پر ڈال لیتے ہیں تاکہ آپ پولیس کی چالبازیوں سے باز رہ سکیں۔ ایک پولیس کو ویلنٹائن ڈے پر ایک لڑکی کو پھول دیتے دیکھا تو احساس ہوا کہ پولیس والے بھی کہیں نہ کہیں سچے اور دل کے کھرے ضرور ہوتے ہیں۔ چاہے وہ دل سے کام لیتے ہوں یا پھیپھڑوں سے کام لیتے ہوں۔ البتہ ان کی پولیس کی عوام پر چال بازیوں سے ضرور بچنا چاہئے۔ دوسرے درجے کے لوگوں کو پہلے درجہ میں کیسے آنا چاہیے۔ ان کے لئے بہت مشکل ہے البتہ ایک طریقہ سے یہ لوگ اپنے درجے تبدیل کر سکتے ہیں۔ وہ ہے درجہ بندی یا دراز بندی یا بندی البتہ بندی کا استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔ ہمارے معاشرہ میں اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ جو چال بازیوں اور قلابازیوں کا استعمال کرتے ہیں، وہ لوگ زندگی میں کامیاب دن گزارتے ہیں۔ خواہ وہ سیاست میں ہوں۔ میاں بیوی ہوں، کسان، مزدور ہوں، بیورکریٹس ہوں، ملازمت ہو، ملازمت شدہ ہوں۔ البتہ پیڈا ایکٹ سے پرہیز کرنا چاہیے چٰونکہ اس میں پیڈا سے ملازموں کی پری ایکسٹیویٹی شروع ہو جاتی ہے۔ جس نے پیڈا ایکٹ بنایا ہے وہ یقینا درد کا مستحق ہے کیونکہ اس نے مستحققین کا بہت خیال رکھا ہے۔ پیڈا ایکٹ کا ویسے تیہ پانچا ہونا چاہیے تاکہ ملازمین پیدل جانے سے بچ سکیں۔ انگریز پیڈا ایکٹ کو پابندی سے دیکھتے اور سنتے ہیں تاکہ ان کو پتہ چل سکے کہ پاکستان میں اس کا استعمال کن کن طریقوں سے ہوتا ہے یا ہو سکتا ہے کہ وہ برطانیہ میں یہ قانون نافذ کر کے قانون کی بالا دستی قائم کر دیں۔ البتہ انگریزوں کی چال بازیوں کی اپنی ایک الگ تعریفہے اور ان کی تعریف ایسے کر سکتے ہیں جنہوں نے برصغیر تقسیم ہوتے دیکھا ہے یا انگریزوں کی برصغیر میں چال بازیوں سے ہوشیار باش رہے ہیں، چال بازی کا اگر مفہوم سمجھنا ہو تو چال بازی سے مراد ہے اپنی چال بھول جانا اور دوسروں کی چال چلنا، قلابازی کا مطلب بھی کچھ اسی طرح کا ہے کہ قلابازی لگا کر اپنی قلا کے راگ الاپنا۔ یعنی دونوں کے مفہوم میں بنیادی فرق یہ ہے کہ بازی مشترکہ اور بامقصد ہے، جانوروں اور چرند پرند کی چالبازیاں ہمارے لئے سبق آموز کہانیوں کی طرح ہیں۔ ڈارون کی تھیوری ہے کہ پہلے انسان بندروں کی طرح کی شکل رکھتا ہے اور اس کی حرکات و سکنات بھی جانوروں کی طرح کی تھیں اور ہیں۔ سیاست دان شائد جانوروں اور پرندوں کی چالبازیوں سے مانوس ہوتے ہیں اس لئے وہ جانوروں سے بہت کچھ سیکھ کر دوسروں کو سکھانے میں کامیاب رہتے ہیں شائد وہ کبوتروں کی چالبازیوں اور قلابازیوں کا بغور مشاہدہ کرتے ہیں یا گھر میں انہوں نے کبوتر پالے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر یونس کی چالبازیوں سے بھی ہم بخوبی واقف ہیں ان کی تحریروں کی قلابازیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔
لکھاری یا صحافیوں کی تحریروں میں البتہ چالبازیاں نہیں پائی جاتی ہیں، ان میں اچھی قسم کی تحریروں کے ساتھ تنقید بازیاں اور اصلاح بازیوں کی کثرت ہوتی ہے۔ پاکستان میں ہمارا سسٹم ایسا ہے کہ سیاست دانوں اور بیورکریٹ کو بھی ایسی بازیوں کی اشد ضرورت پڑتی ہے۔ البتہ جب آپ بیوی یا کسی دوست سے جھگڑا کرتے ہیں تو پھر آپ کو ڈرامے بازیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے، البتہ ہمسایوں اور دشمنوں کی دو قسم کی بازیوں سے ہوشیار باش رہنا چاہیے۔ سیاسی پارٹیوں کی تربیت اور ان کی اصلاح کے لئے بھی چال بازیوں کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ عورت میں اللہ تعالیٰ نے اس قسم کی خصوصیات وافر مقدار میں رکھی ہیں جب دو عورتیں آپس میں جھگڑا کرتی آپ کو نظر آئیں تو ان کے جھگڑوں یا ل ڑائی کو ضرور دیکھیں یا ضرور سنیں تاکہ آپ کے علم اور نالج میں اضافہ ہو اور آپ کی ضرورت اور خواہ شات کے مطابق آپ کو چاربازیاں مل سکیں۔ البتہ کتوں کی لڑائی سے بچنا اور دور رہنا چاہیے تاکہ اس کے کاٹنے سے آپ کو پیٹ پر 17 انجکشن نہ لگوانے پڑ جائیں۔ جو افراد عورتوں یا کچہریوں میں اپنے کیسوں کے سلسلہ میں چکر لگاتے ہیں وہ عدالتی چکر بازیوں سے بخوبی واقف ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے تعلقات عامہ کے مضمون کا بغور مطالعہ کیا ہوتا ہے، یا ان کو ڈی جی پی آر کے دفتر کے ایڈریس کا پتہ ہوتا ہے، لہٰذا بیوی کے ساتھ ساتھ تعلقات عامہ کا علم رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ کیونکہ یہ تعلقات کو بہتر اور تعلقات کی اصلاح میں اصلاحی پہلوؤں کے ساتھ بہت کام آتا ہے۔

ہمدردی اور دوسروں کا احساس رکھنا بنیادی چیزیں ہیں۔ دوسروں کے کام آنا بھی نیکی کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن ایسے لوگوں سے ہمدردی یا نیکی مت کریں جو آپ کے ساتھ پھر نیکی کرنے کے لئے تیار ہو جائیں کیونکہ ان کو قلابازیوں اور چال بازیوں کا بخوبی پتہ ہوتا ہے۔ دنیا میں یہ دو چیزیں یعنی چال بازی اور قلابازی کثرت بلکہ بکثرت سے پائی جاتی ہیں۔ ان کی اقسام کا اگر مطالعہ کرنا ہو تو دو اشخاص اس کا اچھی طرح بتا سکتے ہیں۔ ایک سیاست دان اور دوسرا عورت۔ ہم تو ہمیشہ ایسی چال بازیوں اور قلابازیوں سے دور رہتے ہیں جن سے معدہ کا ہاضمہ خراب ہونے کا احتمال اور معاشرہ کے معدہ کو تکلیف نہ ہو تاکہ اچھی صحت والا معاشرہ اور لوگ قائم رکھیں البتہ اپنی بیوی کی چال بازیوں اور چکربازیوں سے ہر دم ہوشیار خبردار رہتے ہیں۔