Buy website traffic cheap

خوشخبری

اسمارٹ فونز کے شوقین افراد کیلئے بڑی خوشخبری

لاہور(ویب ڈیسک ) اسمارٹ فونز کے شوقین افراد کیلئے بڑی خوشخبری آگئی – مشہور کمپنی ایل جی ایک ایسا فولڈنگ اسمارٹ فون متعارف کروانے والی ہے، جس میں صارفین دوسری اسکرین لگا سکیں گے۔

سی نیٹ ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق ایل جی ایک نیا اسمارٹ فون متعارف کرنے والی ہے جس میں اسکرین سائز دوگنا کرنے کے لیے ڈبل اسکرین لگائی جا سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر یہ دوسری اسکرین ایک کیس (case) کی شکل میں ہوسکتی ہے۔ اس نئے فون کو اگلے ماہ موبائل ورلڈ کانگریس میں متعارف کرنے کا امکان ہے اور اُسی وقت اس کے حوالے سے تفصیلات سامنے آئیں گی۔ خیال رہے کہ ایل جی کمپنی ‘فولڈنگ ڈیوائسز’ بنانے میں کافی ماہر ہے، جو پہلے بھی ایسی کئی اسکرینز بنا چکی ہے جو آسانی سے کتاب کی طرح یا اخبار کی طرح فولڈ ہوجاتی ہے۔ 2014 میں ایل جی نے 18 انچ کی ایچ ڈی الٹرا فولڈنگ اسکرین بنائی تھی جس میں پلاسٹک کے بجائے خاص قسم کی فلم استعمال کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس سام سنگ نے بھی فولڈ ہونے والا اسمارٹ فون متعارف کروایا تھا جب کہ ایل جی کے اشتراک سے 2020 تک فولڈنگ آئی فون بھی متعارف کروایا جائے گا۔

ماہرین کی برسوں سالوں کی کوشش رنگ لے آئی
لاہور(ویب ڈیسک)ماہرین نے برسوں کی کوشش کے بعد چار کائناتی قوتوں میں سے ایک ’کمزور نیوکلیائی قوت‘ یا ویک نیوکلیئر فورس کی پیمائش میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس ضمن میں ماہرین دہائیوں سے کوشش کررہے تھے۔یہ نتائج اوک رِج نیشنل لیبارٹریز میں این ڈی پی گیما تجربات کے ذریعے انجام دیئے گئے ہیں جن کی نگراں پروفیسر ڈبلیو مائیکل سنو نے کی ہے جو انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن کالج آف سائنسس میں پروفیسر بھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’ایٹموں کے اندر مرکزے (نیوکلیئس) میں موجود پروٹون اور نیوٹرون کے درمیان کمزور قوت کو ناپنا بہت اہم کام ہے۔ اس سے کائنات پر راج کرنے والی چار بنیادی قوتوں کو جاننے میں بہت مدد ملے گی۔‘‘فزکس کی رو سے مضبوط (اسٹرونگ) قوت، برقناطیسی (الیکٹرومیگنیٹک) قوت، کمزور (ویک نیوکلیئر) قوت، اور ثقل (گریوٹی) کی چاروں قوتوں سے ہی کائنات کا نظم و نسق چل رہا ہے۔ ان میں سے ایک بھی ختم ہوجائے تو زندگی اور کائنات دونوں کا وجود ختم ہوجائے گا۔ ہم جانتے ہیں کہ پروٹون اور نیوٹرون دیگر چھوٹے ذرات یعنی کوارکس سے مل کر بنتے ہیں اور اسٹرونگ فورس کوارکس کو مضبوطی سے باندھے رکھتی ہے جبکہ کمزور نیوکلیائی قوت، ایٹمی مرکزے میں نیوٹرون کو پروٹون میں بدلنے کی وجہ بنتی ہے جس کے نتیجے میں تابکاری (ریڈیو ایکٹیویٹی) کا عمل واقع ہوتا ہے۔اس تجربے میں کمزور نیوکلیائی قوت کو الگ کرکے اس کی پیمائش کی گئی تھی۔ اس کےلیے ایک پیچیدہ تجربہ کیا گیا جس میں این پی ڈی گیما نامی ایک خصوصی آلہ استعمال کیا گیا۔ اس میں انتہائی سرد نیوٹرونوں کے گھماؤ (اسپن) کو قابو کیا گیا۔ جب تمام نیوٹرونوں کا اسپن یا اینگیولر مومینٹم ایک سمت میں آگیا تو ان نیوٹرونوں کو مائع ہائیڈروجن میں موجود پروٹونوں سے ٹکرادیا گیا جس سے طاقتور گیما شعاعیں پیدا ہوئیں۔ اب ان گیما شعاعوں کی عددی قیمت کی بنیاد پر کمزور قوت کی پیمائش کی گئی ۔یعنی ماہرین نے نیوٹرون اور پروٹون کے گھماؤ کی بنیاد پر گیما شعاعوں اور ان کے تشاکلات (سمٹری) کی پیمائش کی۔