Buy website traffic cheap

مریم نواز

لیگی نائب صدر مریم نواز کیوں خاموش ہیں ؟ وجہ سامنے آگئی

لاہور(ویب ڈیسک): رکن قومی اسمبلی اورسابق صوبائی وزیررانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ شریف خاندان میں سب سے زیادہ سختیاں شہباز شریف خاندان کے ساتھ ہو رہی ہیں۔ان کے بیٹے حمزہ، بیٹیوں ، داماد اور دیگر عزیزوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔مریم والد نواز شریف کی صحت کی وجہ سے پریشان ہیں اس لئے پریس کانفرنس یا جلسے نہیں کررہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا آرمی چیف کی توسیع کیلئے کسی دباو پر ووٹ نہیں دیا، حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ہی واضح کردیا تھا کہ یہ قومی مفادکا معاملہ ہے۔اور اس سے متعلق اپنا بیانیہ انہی دنوں واضح کردیا تھا۔اگرچہ اس کے بعد ن لیگ کے کئی رہنماوںکو گرفتار کیاگیا۔ میاں نوازشریف واپس آئیں گے اور اپنے بیانیہ کو دوبارہ دہرائیں گے۔نوازشریف واقعی بیمارہیں ان کی صحت کو مسائل ہیں، وہ عدالتی ریلیف پر باہر ہیں۔اگرچہ حالات اچھے نہیں ہیں تو اتنے برے بھی نہیں کہ ہر معاملے کو کسی مخصوص بات سے جوڑ دیا جائے۔ راولپنڈی کاایک شیطان دعویٰ کرتا تھا کہ عمران خان سے کہا ہے کہ وہ میاں برادران سے تین ہزار ارب کے بجائے پندرہ سو یا پھر اس سے بھی کم پیسے لے لیں اور انہیں جانے دیں۔رانا ثنا اللہ کے مطابق نوازشریف نے تو ساڑھے سات ارب روپے بھی نہ دیئے اور صرف پچاس روپے کا ایک اسٹامپ دے کر چلے گئے، اب انہیں چاہئے کہ نواز شریف کا دیا ہوا اسٹامپ تعویز بنا کر اپنے گلے میں ڈال لے۔ مریم نواز کے جلسے یا پریس کانفرنس نہ کرنے سے متعلق کئے گئے ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ مریم نواز اپنے والد نوازشریف کی طبیعت میں ناسازی کی وجہ سے پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اس فکرمند صورتحال میں ایسی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ جلسے وغیرہ کرسکیں۔ رانا ثنا اللہ نے خود پر لگے الزامات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہامیرے خلاف الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے،ثابت ہو گیا حق کی فتح ہو تی ہے،میرے ساتھ کھڑے ہونے والوں کا مشکور ہوں،حکومت کیا کر رہی ہے سب کو معلوم ہے،حکومت کے پاس صرف انتقام کی پالیسی ہے ۔وزیراعظم آفس جاگیر نہیں ،آنے والے وقت میں وہاں کوئی اور ہو گا۔ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق رانا ثنا نے کہاآرمی ایکٹ میں ترمیم ابھی ہونی ہے۔توسیع ہوئی تو ن لیگ سمیت دیگر پارٹیز نے اعتراض نہیں کیا،وزیراعظم کی صوابدید ہے وہ توسیع دیں یا نہ دیں،نااہلی کے باعث صدر کے بجائے وزیراعظم نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے۔بلاول بھٹواورمولانا فضل الرحمان کا اعتراض طریقہ کار پر ہے۔ رانا ثنا اللہ کے مطابق ان کی جماعت ووٹ کو عزت دو کے بیانیے پرقائم ہے۔ہم کہتے تھے ووٹ کو عزت دو،آج ووٹ کہہ رہاہے اسے عزت دواورووٹ کوعزت دوسے مراد عوامی رائے کا احترام کیا جائے،۔