Buy website traffic cheap

Latest Column, Muhammad Mazhar Rasheed Chaudhary, Education Private Institutions

چھوٹے کاشتکار اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا زرعی ایمرجنسی پروگرام

چھوٹے کاشتکار اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا زرعی ایمرجنسی پروگرام
محمد مظہررشید چودھری
سردی کی سرد د راتوں میں کھیتوں کو پانی دینے اور بنجر زمین کواپنی انتھک محنت سے سرسبزکرنے اور اپنے بچوں کی طرح فصلوں کی پرورش کرنے والے کو کسان تو کہا جاتا ہے لیکن ایک فصل کی تیارہونے تک وہ کن کن آزمائشوں سے گزرتا ہے شاید شہروں میں بسنے والے کم ہی جانتے ہونگے وطن عزیز پاکستان کے قیام کے بعد سے محنتی جفاکش کسانوں کی بہتری کے لئے مختلف ادوار میں قائم ہونے والی حکومتوں نے پروگرام اور منصوبے تو کئی ایک شروع کئے لیکن جن کے لئے یہ منصوبے بنائے گئے وہ ہی نذر انداز ہوتے رہے جس کی وجہ سے چھوٹے کسان اور کاشتکاراپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے قرضوں کے بوجھ تلے دبدتے چلے گئے اکثریت نے اس شعبہ کو خیر آباد کہتے ہوئے کریانہ کی دوکان یا تانگہ،رکشہ چلانے کو بہتر جانا، محنتی چھوٹا کسان جو کہ بڑے زمیندار کے رحم وکرم پر اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی کی ضروریات پوری کرتا تھا زراعت میں ترقی کے مواقع نہ ملنے پر اُس نے تانگہ ریڑھی رکشہ یا دیگر کوئی اور کام کرنے کو فوقیت دی،یہ المیہ کیا کم ہے کہ چھوٹا کسان جو لوگوں کے لئے غذائی اجناس کاشت کرتا ہے لیکن اپنے خاندان کی اچھی کفالت سے محروم رہتا ہے اپنے بچوں کو معیاری تعلیم بہتر طبی سہولیات اور اچھی پروش سے بھی محروم رہتا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے دور میں ایسے شخص کی اہمیت اور قدردنیا میں کم ہوتی ہے جو اچھا مکان، لباس اور بچوں کواچھی تعلیم دلانے میں کامیاب نہ ہو جبکہ معاشرہ میں اُن لوگوں کی قدر زیادہ ہوتی ہے جو مندرجہ بالا ضروریات اورآسائشات سے مستفید ہو رہے ہوں ہمارے ہاں کسان گندم کاشت کرتا ہے جس سے روٹی بنتی ہے اور جسکے بغیر انسانی زندگی ناممکن جوکہ ہر ایک کی ضرورت بھی ہے لیکن اس کو کاشت کرنے والا بدحالی کا شکار ہتا ہے،سانچ کے قارئین کرام! معاشی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی مجموعی پیداوار یعنی جی ڈی پی کا 21فیصد زراعت کے شعبے سے حاصل ہوتاہے،پاکستان کی 60فیصد سے زائد آبادی زراعت کے شعبہ سے وابستہ ہونے کے باوجود زرعی شعبہ کی ترقی میں خاطر خواہ اضافہ سابقہ حکومتیں کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں چھوٹے کسانوں کے لئے مختلف منصوبے اور اقدامات اشتہار بازی سے زیادہ نہ بڑھ سکے اگر کسی حکومت نے کچھ کرنے کی ٹھانی بھی تو کرپشن کی نظر سب کچھ ہوتا چلا گیاپاکستان کا زیادہ تر رقبہ زرعی و دیہی علاقوں پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر لوگ شعبہ زراعت سے وابستہ ہیں پاکستان کے کل رقبے کا57فیصد حصہ کاشت کاری کے قابل ہے جس میں سے رقبے کا 69فیصد حصہ صوبہ پنجاب میں ہے،ہمارے کسانوں کی اکثریت کم تعلیم یافتہ ہے اور انہیں جدید طریقوں سے آگہی حاصل نہیں ہے انھیں جراثیم کش ادویات کے استعمال، معیاری بیجوں کے انتخاب اورمصنوعی کھاد کے مناسب استعمال کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہوتاجس کے نتیجہ میں فی ایکڑ پیداوار بہت کم رہتی ہے اور اکثریت کاشتکاری کے روایتی طریقوں پر یقین رکھتے ہیں اور نئی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کرتے اگر اُن میں سے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو پیسوں کی کمی کا سامنا اُنہیں کرنا پڑتا ہے،موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں اور زراعت کی بہتری کے لئے ایک بڑے پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے گزشتہ روز راقم کو تقریب کا باقاعدہ دعوت نامہ ہی موصول نہیں ہوا بلکہ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع چودھری شہباز اختر نے اصرار کیا کہ آپ نے اپنے صحافی دوستوں کے ساتھ پروگرام میں ضرور شرکت کرنی ہے سانچ کے قارئین کرام اب کچھ احوال تقریب کا ہو جائے تحصیل رینالہ خورد ضلع اوکاڑہ میں وزیر اعظم زرعی ایمرجنسی پر وگرام کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ و صوبہ میں گندم کی بوائی کا افتتاح صوبائی وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال اورصوبائی وزیر اْمور اشتمال اراضی سید صمصام بخاری نے کیا محکمہ زراعت کے اعلیٰ افسران سمیت پندرہ سو سے زائد کاشتکاروں نے پروگرام میں شرکت کی، تحصیل رینالہ خورد کے چک نمبر5/1RA میں وزیر اعظم زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ وگندم کی بوائی 2019-20 کا بھی باقاعدہ افتتاح کیا گیا،وزیر اعظم پاکستان عمران خاں کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 9 ارب روپے کی خطیر رقم سے گندم کے کاشتکاروں کو منظور شدہ اقسام کے تصدیق شدہ بیج،جدید زرعی مشینری اور دیگر زرعی مداخل پر سبسڈی دیے جانے کے حوالہ سے صوبائی وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کسانوں اور کاشتکاروں کوخوشخبری سنائی اُن کا کہنا تھا کہ امسال صوبہ پنجاب میں 2 لاکھ ایکڑ اضافے سے مجموعی طور پر1 کروڑ95 لاکھ ایکڑ پر گندم کاشت کی جا رہی ہے جس سے پیداوار کا تخمینہ1 کروڑ95 لاکھ ٹن ہے جو پچھلے سال سے20 لاکھ ٹن زائد ہے۔تقریب میں سید صمصام بخاری وزیر امور اشتمال اراضی پنجاب،تقریب سے پی ٹی آئی کے رہنما رائے حسن نواز،ڈائر یکٹر جنرل توسیع زراعت ڈ اکٹر محمد انجم علی،ڈاکٹر جاوید احمد،پی اے آر سی کے ڈاکٹر محمد عظیم،پنجاب سیڈ کارپوریشن کے ایم ڈی ڈاکٹر غضنفر علی خا ن اورانجینئر محمد اعظم بھٹی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر کمشنر ساہیوال ڈویژن ندیم الر حمن،آر پی او ہمایوں بشیر تارڑ،ڈپٹی کمشنر مریم خاں،ڈی پی او جہانزیب نذیر،اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات ملتان نوید عصمت کاہلوں، پی ٹی آئی کی مقامی قیادت،صد ر پی ٹی آئی طارق ارشاد،سید عباس رضا رضوی،چوہدری سلیم صادق،مہر جاوید،انور پاشا، سید گلزار سبطین سمیت عمائدین علاقہ،کاشتکاروں،سرکاری افسران کی کثیر تعداد بھی مو جود تھی۔زرعی ماہرین ڈاکٹر جاوید احمد،ڈاکٹر غضنفر علی خان،ڈاکٹر محمد عظیم،ڈائر یکٹر زراعت ساہیوال ڈویژن فاروق جاوید، ڈپٹی ڈائر یکٹر زراعت توسیع چو ہدری شہباز اختر نے جدید زراعت کے خدوخال، موجودہ دور میں معیار ی بیج،متوازن کھادوں کی اہمیت اور جدید طریقہ کاشتکار ی و برداشت سے متعلق مقالہ جات پیش کئے، وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کاشتکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے وزیر اعظم زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت9 ارب روپے سے زائد رقم سے کاشتکاروں کو سبسڈی پر منظور شدہ اقسام کے بیج و زرعی مشینری فراہم کی جا رہی ہے جس سے آنے والے دنوں میں صوبہ میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار میں 7 من فی ایکڑ کا اضافہ ہو گا جس سے صوبہ میں فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بْزدار کی قیادت میں کاشتکاروں کی فلاح کیلئے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے جس سے کاشتکاروں کی آمدن اور زرعی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کسانوں کی بہتری کے لئے 21 ارب روپے مارکیٹ کمیٹیوں اور منڈیوں پر خرچ کر رہی ہے ہم نے ساڑھے 6 لاکھ ٹن آلو ایکسپورٹ کیا انشاء اللہ چاول مکئی اور آلوکے کاشتکاروں کو ان کی پیداور کا بہتر معاوضہ ملے گا۔پیرسید صمصام علی شاہ بخاری نے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی منتخب حکومت نے وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر جو زرعی پالیسی ترتیب دی ہے اس کا بنیادی محور کسان اور زراعت ہیں اور آئندہ آنے والے دور میں کاشتکاروں کی خوشحالی یقینی بنانے کیلئے ایسے متعدد اقدامات اور کئے جائیں گے جس سے زرعی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہم سب وزیر اعظم پاکستان عمران خان،وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور صوبائی وزیر زراعت نعمان احمد لنگڑیا ل کے مشکور ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کے زراعت ایمر جنسی پروگرام کا افتتاح اوکاڑہ (رینالہ خورد)سے کیا ہے،بعد ازاں صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال اور صوبائی وزیر اشتمال پیر سید صمصام علی شاہ بخاری،ڈائر یکٹر جنرل زراعت ڈاکٹر محمد انجم علی،ڈائر یکٹر فارمز ظفر اقبال،ڈاکٹر غضنفر علی کو شیلڈز دی گئیں،صوبائی وزیر پیر سید صمصام علی شاہ نے کاشتکاروں اور اہلیان اوکاڑہ کی طرف سے صوبائی وزیر زراعت نعمان احمد لنگڑیال کو یاد گاری شیلڈ دیں ٭
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔