Buy website traffic cheap


استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں

لاہور(ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بار بار استعفیٰ کی بات ہورہی ہے ، اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق : وزیراعظم عمران خان سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے دوران کی، ملاقات میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے ہونے والی ملاقاتوں پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بار بار استعفے کی بات ہو رہی ہے، اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔اپوزیشن سے دھرنے کے معاملات پر مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کو وزیراعظم عمران خان نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ سنجیدہ مذاکرات کئے جائیں، استعفے کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

حکومتی ٹیم نے وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے اہم ملاقات کی جس میں انھیں مذاکراتی کوششوں پر بریف کیا گیا۔ جبکہ چودھری پرویز الہٰی نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتوں سے متعلق آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور بابر اعوان کو قانونی اور آئینی مشاورت کے لیے بلایا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے حکومتی حکمت عملی اور انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔ حکومتی ٹیم نے وزیراعظم کو بریف کیا کہ اپوزیشن کا احتجاج جمہوری حق ہے، حکومت کو اس سے خطرہ نہیں، خطرہ ہوتا تو دھرنے والوں کو اسلام آباد نہ آنے دیا جاتا۔وزیراعظم نے کمیٹی کو اعجاز شاہ اور بابر اعوان کے ساتھ مزید مشاورت کرنے کی ہدایت کی ۔ مزید برآں وزیراعظم کے زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا بھی اہم اجلاس ہوا جس میں موجودہ ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پارٹی ترجمانوں نے بھی انھیں اپوزیشن کے دھرنے سے متعلق بریفنگ دی جبکہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔