Buy website traffic cheap


پنجابی فلم ‘ مولا جٹ‘ کیس نے نیا موڑ اختیار کرلیا

لاہور(ویب ڈیسک) عہد ساز پنجابی فلم ‘ مولا جٹ‘ کیس میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے فلمساز سرور بھٹی کے بعد فلمساز چوہدری جمیل کے بیٹے صائم جمیل نے بھی مولا جٹ کے فلمساز ہونے کا دعویٰ کرڈالا۔

تفصیلات کے مطابق : فلمساز چوہدری جمیل کے بیٹے صائم جمیل نے فلمساز ہونے کا دعویٰ لاہور پریس کلب میں اپنے وکیل الماس علی جاوندا اور پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری اعجاز کامران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ صائم جمیل نے کہا کہ مولا جٹ پاکستان کی سب سے کامیاب ترین فلم ہے اور وہ 300 ہفتوں تک اسکرین پر رہی، لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے مولا جٹ کے کاپی رائٹس اور دیگر معاملات کے بارے میں تنازعات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ صائم جمیل نے یہ بھی کہا کہ ’میں بتانا چاہتا ہوں کہ مولا جٹ کسی ایک فرد کی حق ملکیت نہیں تھی بلکہ 6 پروڈیوسرز نے مل کر اسے بنایا تھا، جس کا نام باہو کارپوریشن تھا۔اس فلم میں میرے والد چوہدری جمیل مرحوم کے 35 فیصد شیئرز تھے لیکن اس کے باوجود سرور بھٹی بنیاد پر خود کو مولا جٹ کا اکلوتا مالک کہہ رہے ہیں ؟۔ اسی لئے ہم نے سرور بھٹی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

صائم جمیل کا کہنا ہے کہ’ میں یہ بات بھی واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم بلال لاشاری اور سرور بھٹی کی حمایت کیلئے نہیں آئے بلکہ ہم اپنے حق کے لیے آئیں ہیں کیوں کہ ہمارے مولا جٹ کی آنر شپ سے 35 فیصد شیئرز ہیں، اس لئے کوئی بھی اس فلم کا اکیلا پروڈیوسر ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔