Buy website traffic cheap

خوشحالی

آرمی چیف نے پاکستان کی خوشحالی کی وجہ بتادی

لاہور(ویب ڈیسک) آرمی چیف قمرجاوہد باجوہ سے وزیر اعلی جام کمال خان کی ملاقات، ملاقات کے دوران آرمی چیف نے پاکستان کی خوشحالی سے متعلق بات چیت کی اورکہا کہ پاکستان کی خوشحالی بلوچستان کے امن واستحکام اور خوشحالی سے جڑی ہے۔
مزید پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ملاقات کی، ملاقات میں صوبے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں سیکیورٹی ماحول میں بہتری لانے اور خوشحال بلوچستان پروگرام کے تحت سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں میں پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال برقرار رکھنا پاک فوج کی اولین ترجیح ہے، پاکستان کی ترقی کا امن سے گہرا تعلق ہے کیوں کہ پاکستان کی خوشحالی بلوچستان کے امن واستحکام اورخوشحالی جڑی ہے۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیبات سے امن و امان میں مزید بہتری آئے گی جب کہ پاک ایران سرحد پر سیکیورٹی رابطے و تعاون سے بھی سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

آرمی چیف سے امریکی فوج کے کمانڈر کی ملاقات
لاہور(ویب ڈیسک) آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید اور امریکی فوج کے کمانڈر جنرل ملر کی ملاقات ہوئی ہے- آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل ملر کی ملاقات، افغانستان کے سیاسی حل پر اتفاق کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق :آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ سے افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل آسٹن سکاٹ ملرنے ملاقات کی ، آرمی چیف اور جنرل ملر کے درمیان افغانستان کے سیاسی حل پر اتفاق کیا گیا ،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اموراورعلاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغان مصالحتی عمل پر تفصیلی بات چیت ہوئی، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے امن کیلئے ضروری ہے،افغانستان میں امن پاکستان کیلئے اہمیت رکھتاہے اور پاکستان افغانستان میں عمل کیلئے پر عزم ہے ،ملاقات میں اس با ت پر بھی اتفاق کیا گیا کہ افغان امن عمل افغان عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، دونو ں رہنماﺅں نے موثر سرحدی نظام قائم کرنے اور دہشتگردوں کے خلاف مشترجہ جدوجہد پر بھی اتفاق کیا ۔