Buy website traffic cheap

جوہانسبرگ ٹیسٹ

جوہانسبرگ ٹیسٹ پاکستانی ٹیم 185 رنز پرڈھیر

لاہور(ویب ڈیسک )جوہانسبرگ ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی برقرار پوری ٹیم پہلی اننگز میں 185 رنز پر ڈھیر ہوگئی – جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلی اننگز میں 262 رنز کا ہدف دیا گیا تھا جبکہ پاکستانی ٹیم 185 پر ڈھیر ہوگئی جس کے بعد جنوبی افریقہ کو دوسری اننگز میں 77 رنز کی برتری حاصل ہے –

جوہانسبرگ میں کھیلے جارہے آخری ٹیسٹ میں بھی پاکستان کی بیٹنگ لائن ناکام دکھائی دی، میزبان ٹیم کی جانب سے 4 کیچ ڈراپ اور ایک رن آؤٹ کا موقع ضائع کرنے کے باوجود قومی ٹیم پہلی اننگز میں زیادہ اسکور نہ بناسکی۔ پاکستان کی اوپننگ جوڑی ایک بار پھر ناکام ہوگئی، 6 رنز کے مجموعی اسکور پر انِ فارم بیٹسمین شان مسعود 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جب کہ اگلی ہی گیند پر فلینڈر نے آؤٹ آف فارم اظہر علی کو چلتا کردیا۔ نائٹ واچ مین محمد عباس اور امام الحق نے اسکور کر 53 تک پہنچایا تاہم اولیوائر نے ایک ہی اوور میں محمد عباس اور اسد شفیق کو پویلین واپس بھیج کر پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔ دوسرے روز امام الحق اور محمد عباس نے 17 سکور 2 کھلاڑی آﺅٹ سے کھیل آگے بڑھایا تو 53 کے مجموعی سکور پر محمد عباس 11 رنز بنا کر اولیور کی گیند پر ڈی بروئین کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ اسد شفیق مجموعی سکور میں بغیر کسی اضافے کے ہی اولیور کی گیند پر بغیر کوئی سکور بنائے کوینٹن ڈی کوک کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ 91 کے مجموعی سکور پر امام الحق بھی ہمت ہار بیٹھے اور 43 رنز بنا کر فلینڈر کی گیند پر ڈین ایلگر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے جبکہ کپتان سرفراز احمد 50 رنز بنا کر ربادا کی گیند پر ہاشم آملہ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ بابراعظم صرف ایک سکور کے فرق سے نصف سنچری بنانے میں ناکام رہے اور 49 رنز بنا کر اولیور کی گیند پر ربادا کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ فہیم اشرف مجموعی سکور میں کوئی اضافہ نہ کر سکے اور بغیر کوئی سکور بنائے اولیور کی گیند پر حمزہ زبیر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ محمد عامر بھی 10 رنز بنا کر ہمت ہار بیٹھے اور شاداب خان نے 5 رنز بنائے جبکہ حسن علی کوئی سکور نہ بنا سکے۔

واضح رہے جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پروٹیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان ڈین ایلگر اور ایڈن مارکرم نے کیا۔ اوپنر ڈین ایلگر زیادہ دیر وکٹ پر کھڑے نہ رہ سکے اور صرف 5 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ ایڈن مارکرم نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور نصف سنچری مکمل کی، کھانے کے وقفے تک میزبان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 108 رنز بنائے، دوسرے سیشن میں تازہ دم بولرز نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارکرم اور ہاشم آملہ کو پویلین بھیج دیا، مارکر نروس نائنٹیز کا شکار ہو کر 90 رنز پر چلتے بنے جب کہ ہاشم آملہ 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جنوبی افریقا کی چوتھی وکٹ 229 رنز پر اس وقت گری جب بروین 49 رنز بنا کر محمد عباس کا شکار بنے، محض 15 رنز کے اضافے کے ساتھ 244 کے مجموعے پر باووما 8 اور زوبایر حمزہ 41 رنز پر محمد عامر نے دونوں کو چلتا کیا۔ قومی ٹیم میں جنوبی افریقا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے لیے 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں، یاسر شاہ، فخر زمان اور شاہین آفریدی کی جگہ فہیم اشرف، شاداب خان اور حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کھیلے گئے دونوں ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا، تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں جنوبی افریقا کو 0-2 کی برتری حاصل ہے تاہم کلین سوئپ سے بچنے کے لیے قومی ٹیم کو آخری ٹیسٹ میچ جیتنا ضروری ہے۔