Buy website traffic cheap

سانحہ آرمی پبلک سکول

” سانحہ آرمی پبلک سکول نے قوم کو دہشتگردوں کیخلاف متحد کیا “

لاہور(ویب ڈیسک): سانحہ آرمی پبلک سکول پشاورکو پانچ سال بیت گئے ہیں لیکن پاکستانی قوم آج تک دہشتگردوں کے لگائے زخموں کو بھول نہیں‌پائی ہے ملک بھر میں اے پی ایس کے ننھے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا جارہاہے. عام عوام سمیت ملک کی اہم ترین شخصیات نے بھی سانحہ آرمی پبلک سکول پر خصوصی پیغام جاری کیے ہیں.

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا پیغام

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اے پی ایس شہدا اور ان کے ورثا کیلئے دعاگو ہیں، معصوموں کے خون نے قوم کو دہشتگردوں کیخلاف متحد کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سانحہ اے پی ایس پشاور پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن ہم اپنے ننھے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی پاک فوج، پولیس اور ایجنسیوں کی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، آج کے دن عہد کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی طرح کی عسکریت پسندی کی سوچ کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔

صدرِمملکت ڈاکٹرعارف علوی کا پیغام

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سانحہ پشاور کے حوالے سے کہا ہے کہ آج کے دن ہم عہد کرتے ہیں کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سانحہ اے پی ایس پشاور کی پانچویں برسی پر پیغام میں کہا ہے ‏5 سال قبل اے پی ایس کے ننھے فرشتوں اور اساتذہ کے قتل عام کو قوم کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ اس دن کو یاد کر کے کوئی اپنے آنسو نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کی یاد میں، ہم اس عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا پیغام

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس بھولے ہیں نہ بھلایا جاسکتا ہے، ملوث 5 دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا۔ سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹ میں کہا کہ سپہ سالار قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں، اے پی ایس قتل عام کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، دہشتگردی کو شکست دینے کیلئے لمبا سفر طے کیا، پاکستان کی امن و سلامتی کیلئے متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔ سانحہ اے پی ایس کے واقعہ میں ملوث 5 دہشت گردوں کو دسمبر 2015 میں پھانسی دی گئی، ان میں خیبر ایجنسی کے مجیب الرحمان عرف علی، سبیل عرف یحیٰی، درہ آدم خیل کا حضرت علی، تاج محمد ولد الف خان اور مولوی عبداسلام ولد شمسی شامل ہیں، ان تمام کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا پیغام

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ دسمبر سقوط ڈھاکا اور سانحہ اے پی ایس کی یاد دلاتا ہے، دو نوں سانحات میں ہمارے لئے سبق ہے، ریاست کو عوام کے حقوق کا ہر صورت خیال رکھنا چاہئے، انصاف کے شعبے میں بہتری آ رہی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے پولیس اصلاحات سے متعلق کمیٹی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تہیہ کرلیں کسی سیاسی سفارش کو قبول نہیں کریں گے، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ کسی سیاسی سفارش کو قبول نہیں کرنا، کسی نے ٹیلیفون پر سفارش کی ہے تو ڈیٹا شکایت کے ساتھ نیب کو بھیجیں، ایک دو شکایات کے بعد آپ کو ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں گی، سفارش کرنا مس کنڈکٹ ہے، کسی بھی ناظم، رکن اسمبلی یا سینیٹ کی سفارش آئے تو لکھ کر بتائیں، امید ہے کہ اس رپورٹ پر حکومت توجہ دے گی۔