Buy website traffic cheap


پی ایس ایل نے نیا قانون متعارف کرادیا

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) میں رواں سال ایک نیا قانون متعارف کرایا گیا ہے جس کی بدولت لیگ کے دوران ہی کمزور ٹیمیں اپنے سکواڈ کو مستحکم کرتے ہوئے چیمپیئن بننے کے خواب کو عملی جامہ پہنا سکتی ہیں اور اس قانون کے تحت آئندہ چند دنوں میں ٹرانسفر ونڈو کھل جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق : لیگ کے دوران 48 گھنٹوں کیلئے کھلنے والی ٹرانسفر ونڈو کے دوران تمام ٹیمیں اپنے سکواڈ میں استعمال نہ کئے گئے کھلاڑیوں کا دوسری ٹیم سے باہمی رضامندی کیساتھ تبادلہ کر سکیں گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیگ کے رواں سیزن کے دوران کھلاڑیوں کے تبادلے یا ٹرانسفر کے عمل کی تجویز گزشتہ سال پیش کی گئی تھی لیکن وقت کی کمی کے سبب اس پر عمل نہیں کیا جا سکا تھا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں جب کھلاڑیوں کے ڈرافٹ ہوئے تو اس میں ہر ٹیم زیادہ سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے سکواڈ میں برقرار رکھ سکتی تھی اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے سب سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے سکواڈ میں برقرار رکھا جبکہ دیگر ٹیموں نے 8,8 کھلاڑیوں کو سکواڈ کا حصہ رکھ کر باقی کھلاڑیوں کو فارغ کردیا تھا۔ ٹرانسفر ٹریڈ ونڈو کا عمل ڈرافٹ سے قطعاً مختلف ہو گا اور اس میں ان کھلاڑیوں کو استعمال کیا جائے گا جنہیں اب تک ان کی فرنچائز نے استعمال نہیں کیا۔سیزن کے آغاز سے قبل تمام فرنچائزوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ایسا کوئی بھی کھلاڑی جسے ابتدائی چار میچوں تک استعمال نہ کیا گیا، وہ ٹرانسفر کے عمل کیلئے اہل ہو گا۔ نئے قانون میں تمام ٹیموں کو اس قانون کا پابند کیا گیا ہے وہ اسی کیٹیگری کے کھلاڑی سے اس کا تبادلہ کریں گی جس میں ڈرافٹ کے موقع پر اس کی خدمات حاصل کی گئی تھیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک ہر ٹیم میں پانچ کھلاڑی ایسے ہیں جن کا استعمال نہیں کیا گیا اور کم از کم دو ایسے کھلاڑیوں کا تبادلہ کر سکیں گی جو ان کی فائنل الیون میں جگہ بنانے سے قاصر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کراچی کنگز کے فاسٹ باؤلر ایرون سمرز سرفہرست ہیں جو ٹیم میں محمد عامر، سہیل خان اور عثمان خان شنواری کی موجودگی کے سبب اب تک ایک بھی میچ نہیں کھیل سکے حالانکہ وہ 90میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے گیند کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی طرح لاہور قلندرز کے سکواڈ میں شامل آل راؤنڈر حارث سہیل بھی اب تک کوئی میچ نہیں کھیل سکے اور اس نئے قانون کے ذریعے انہیں بھی ایک نئی فرنچائز میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع میسر آ سکتا ہے، یہ ونڈو ممکنہ طور پر جمعے کو کھلے گی اور اس وقت تک تمام ٹیمیں چار، چار میچ کھیل چکی ہوں گی۔