Buy website traffic cheap

Pakistan Stock Market, Points, Share , Index, Uncertainty

پاکستان سٹاک مارکیٹ مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی

لاہور(ویب ڈیسک): پاکستان سٹاک مارکیٹ رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران بھی مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی۔ 100 انڈیکس میں مزید 580.77 پوائنٹس گر گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران بھی غیر یقینی صورتحال نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، گزشتہ ہفتے کی طرح رواں پورے ہفتے بھی حصص مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی گئی۔ 580.77 پوائنٹس کی مندی کے باعث انڈیکس کی مزید 6 حدیں گر گئیں۔ گرنے والی حدوں میں 40700، 40600، 40500، 40400، 40300، 40200 کی حدیں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مندی نے سٹاک مارکیٹ کو جکڑے رکھا تھا، پہلے روز کے دوران 93.79 پوائنٹس، دوسرے روز 240 پوائنٹس، تیسرے روز 400 پوائنٹس گرا جبکہ چوتھے روز کے دوران صرف چار پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی، تاہم کاروباری آخری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر 272.56 پوائنٹس کی مندی آئی اور انڈیکس 41630.94 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔ رواں ہفتے کے دوران پہلے کاروباری روز کے دوران 1221.55 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی جس کے باعث انویسٹرز کے 203 ارب ڈوب گئے تھے، دوسرے کاروباری روز کے دوران تیزی کی واپسی ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 474.87 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔ تیسرے کاروبار پورے ملک میں پانچ فروری کی چھٹی تھی جس کے بعد ٹریڈنگ نہ ہوئیں۔ چوتھے کاروباری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر مندی نے ڈیرے ڈالے اور انڈیکس 159.84 پوائنٹس گر گیا، اسی کا تسلسل آج بھی دیکھنے کو ملا جب انڈیکس 580.77 پوائنٹس گر گیا۔ آج کاروبار کا آغاز ہی غیر یقینی صورتحال کے باعث ہوا، پہلے ہی دو گھنٹوں کے دوران انڈیکس میں دوسو پوائنٹس گر گئے تھے اور انڈیکس 40518.46 پوائنٹس کی سطح پر دیکھا گیا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 40869.49 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر دیکھا گیا۔ تاہم غیر یقینی صورتحال کے باعث انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران 40046.48 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح پر بھی دیکھا گیا۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز کے دوران کاروبار کا اختتام 580.77 پوائنٹس کی مندی کے بعد ہوا جس کے بعد انڈیکس 40143.63 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 1.45 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی جبکہ 15 کروڑ 69 لاکھ 99 ہزار 960 شیئرز کا لین دین ہوا۔ ان شیئرز میں انویسٹرز کی طرف سے زیادہ تر فروخت کیے گئے اور منافع کو ترجیح دی گئی۔