Buy website traffic cheap

گوادر

اہم سعودی شخصیت گوادر پہنچ گئی

لاہور(ویب ڈیسک): سعودی وزیر پٹرولیم و توانائی خالدبن عبدالعزیزوفد کے ہمراہ گوادر پہنچ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزیر پٹرولیم و توانائی خالدبن عبدالعزیزوفد کے ہمراہ گوادر پہنچ گئے، وزیر پٹرولیم غلام سرور خان اور وزیرپورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے سعودی وفد کااستقبال کیا، استقبال کرنیوالوں میں صوبائی وزیرہایئرایجوکیشن میرظہوراحمد بلیدی و دیگرحکام بھی شامل تھے۔دونوں ملکوں کے درمیان آئل ریفائنری معاہدے پردستخط بھی کئے جائیں گے۔قبل ازیں وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادرمیں جلد سٹیٹ آف آرٹ آئل ریفائنری بنائی جائےگی، منصوبہ سعودی عرب کی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری ہے،انہوں نے کہا کہ فروری میں سعودی شہزادے پاکستان کادورہ کریں گے۔

ڈیم کی تعمیر میں پہلے 9 سال کا عرصہ لگنا تھا : چیف جسٹس

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حل ہی بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیم کی تعمیر میں 9 سال کا عرصہ لگنا تھا مگر اللہ پاک نے ایسی مہربانی کی ہے ہم پر کہ اب اس کی تعمیر دو یا ڈھائی سال پہلے ہی مکمل ہو جائیں گی- اور یہ بھی کہا کہ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اوورسیز پاکستانیوں سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ڈیم کی تعمیر میں 9 سال کا عرصہ لگنا تھا لیکن اللہ نے خاص مہربانی کی اور بہت سے مسائل فوری حل ہوگئے جس کے باعث 2 سے ڈھائی سال پہلے ڈیم کی تکمیل ہوسکتی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر پر 1584 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ ڈیم کی تعمیر پر 9 سال کا عرصہ لگنا تھا لیکن اللہ نے بڑی سہولتیں فراہم کی ہیں، زمینوں کے مسائل کسی عدالت میں گئے بغیر چند دنوں میں حل ہوگئے۔ اگر ہم پوری ذمہ داری سے جدوجہد کے ساتھ ڈیم کی تعمیر کریں تو دو سے ڈھائی سال پہلے اس کی تعمیر ہوجائے گی۔ ڈیم کی تعمیر میں اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ مشکل حالات میں اپنے ملک کی مدد کی، جتنا پیار اوورسیز اپنے ملک سے کرتے ہیں اتنا ہم لوگ بھی نہیں کرتے۔ برطانیہ کے دورے کے دوران 5 سے 6 جگہ فنکشن ہوئے تو جگہ کم پڑگئی اور پتا چلا کہ لوگ ٹیبل مانگنے کیلئے جھگڑے کر رہے ہیں۔ مانچسٹر میں 1300 لوگوں کا فنکشن تھا لیکن اس سے زیادہ لوگ باہر کھڑے ہوئے تھے، ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اوورسیز پاکستانیوں سے بہت زیادہ توقعات ہیں