Buy website traffic cheap


ماہرین نے وزن کم کرنے کے طریقے بیان کردیئے

لاہور(ویب ڈیسک) فی زمانہ موٹاپا دنیا بھر میں ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کیلئے طرح طرح کے جتن کیے جاتے ہیں لیکن اب سائنس نے ایسے سنہرے اصول وضع کردیے ہیں جن پر عمل کرنے سے انسان کبھی موٹاپے کا شکار نہیں ہوگا۔برطانیہ کی لیڈز بیکیٹ یونیورسٹی میں نیوٹریشن اور میٹابولزم کے شعبے سے تعلق رکھنے والے کیون ڈائٹن کا کہنا ہے کہ تین ایسے سنہری اصول ہیں جن پر عمل کرکے نہ صرف وزن کو کم کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کو آئندہ بڑھنے سے بھی روکا جاسکتا ہے۔

پہلا اصول : اوور ایٹنگ (گنجائش سے زیادہ کھانا) پر نظر رکھیں
کیون ڈائٹن کا کہنا ہے کہ ہمیں گنجائش سے زیادہ کھانا کھانے کا احساس ہی نہیں ہوتا اور بعض اوقات ہم روزانہ ایک ہزار سے زائد کیلوریز تک اضافی حاصل کرلیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ کیلوریز لینے والے شرکا کا جب اگلے دن جائزہ لیا گیا تو پتا چلا کہ اضافی کیلوریز ابھی تک ہضم نہیں ہوئیں۔ گنجائش سے زیادہ کھانے کے واقعات تہواروں اور ویک اینڈز پر پیش آتے ہیں جس کے باعث وزن بڑھ جاتا ہے۔ اگر کوئی اپنا وزن قابو میں رکھنا چاہتا ہے تو اسے اوور ایٹنگ کا ہرصورت خیال رکھنا ہوگا۔

دوسرا اصول: ورزش کرنا نہ بھولیں
کیون ڈائٹن کے مطابق ورزش کو وزن کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ سمجھا جاتا ہے لیکن وزن کم کرنے میں آپ کا جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی بہت ضروری ہے۔ ایک ٹی وی شو ” The Biggest Loser” میں بھی 6 سال تک لوگوں کا تجزیہ کیا گیا۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں نے اپنے وزن پر قابو پایا اور سمارٹ رہے انہوں نے اپنی جسمانی سرگرمی کو 160 فیصد تک بڑھادیا تھا۔ جن لوگوں کے وزن میں اضافہ ہوا انہوں نے اپنی جسمانی حرکت صرف 34 فیصد بڑھائی تھی۔ اس لیے وزن کم کرنے کیلئے ورزش کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر متحرک ہونا بھی ضروری ہے کیونکہ ورزش سے آپ کی بھوک بڑھتی ہے لیکن جب آپ متحرک شخص ہوتے ہیں تو آپ کی بھوک قابو میں رہتی ہے۔

تیسرا اصول : کھانے کے معاملے میں لچک کا مظاہرہ
آپ کوئی بھی ڈائٹنگ پلان اپنا لیں لیکن ہوسکتا ہے کہ آپ کو کسی دعوت پر جانا پڑجائے اور وہاں آپ کی ڈائٹ کا ستیا ناس ہوجائے۔ اس لیے آپ کو اپنی کیلوریز کا خیال رکھنے کیلئے ایسی کھانوں سے ہاتھ کھینچنا ہوگا جو بہت زیادہ انرجی فراہم کریں۔ یا اگر آپ ایسی چیز کھالیں تو بعد میں صرف کیلوریز پوری کرنے کیلئے ہی کھانا کھائیں۔