Buy website traffic cheap


لیگ اسپنر شاداب خان کی صحت سے متعلق بڑی خبر آگئی

لاہور(ویب ڈیسک) ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے قبل پاکستان کے لیگ اسپنر شاداب خان کے ٹیسٹ کلیئر ہو گیا میگا ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ تا ہم حتمی اعلان آج متوقع ہے جبکہ 14 مئی کوشاداب کا لندن میں ڈاکٹر معائنہ کریں گے جس کے بعد وہ ٹیم جوائن کر لیں گے۔ محمد عامر کی ورلڈ کپ میں شرکت مشکل ہے جبکہ محمد حفیظ انگلینڈ کیخلاف چوتھے ون ڈے میچ میں پاکستان ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق : شاداب خان کے فٹ ہونے کے بعد لیگ اسپنر یاسر شاہ کو وطن واپس بلا لیا جائے گا۔ ہیپاٹائیٹس سی وائرس میں مبتلا شاداب خان کی نئی رپورٹس حوصلہ افزا ہیں اور اس کی بنیاد پر انہیں ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم میں شامل کیا جائے گا جس کا اعلان اگلے 24 گھنٹے میں کیا جائے گا۔ پی سی بی ترجمان نے تصدیق کی کہ شاداب خان کا نیا بلڈ ٹیسٹ لاہور کی لیبارٹری بھجوایا گیا ہے جس کی رپورٹ اگلے دو دن میں آئے گی۔ پی سی بی کے حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کو پنڈی میں شاداب خان کے خون کے نمونے لے کر مزید ٹیسٹ کیلئے شوکت خانم لیبارٹری لاہور بھجوائے گئے تھے۔ پی سی بی میڈیکل پینل کے ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ شاداب خان کی نئی رپورٹس حوصلہ افزاء ہیں اور اس میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں شریک نہ ہوں۔ اس سے قبل لندن میں برطانوی ڈاکٹر نے شاداب خان کو فٹ قرار دے کر ورلڈ کپ کھلانے کیلئے گرین سگنل دے دیا تھا۔ شاداب خان ان دنوں قومی اکیڈمی لاہور میں ہیں اور ٹریننگ کررہے ہیں امید ہے کہ بدھ کو اعلان کے بعد وہ جلد قومی ٹیم کو جوائن کر لیں گے۔ ایک دن پہلے انضمام الحق نے بھی کہا تھا کہ شاداب خان کی اب تک کی رپورٹس بہت مثبت ہیں، آئندہ 2 سے 4 روز میں شاداب کے مزید ٹیسٹ ہوں گے، امید ہے ورلڈ کپ سے پہلے شاداب خان فٹ ہو جائیں گے۔ شاداب خان کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا انہوں نے کہ دانت میں تکلیف کے بعد ایک عام دندان ساز سے علاج کرایا اور ڈینٹسٹ کے آلات سے شاداب خان کے خون میں ہیپاٹائیٹس سی کے وائرس منتقل ہوئے۔ اگر شاداب خان دانتوں کے کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کراتے تو انہیں ہیپاٹائیٹس کا وائرس نہ لگتا۔ عام طور پر یہ وائرس حجام کی دکان اور ڈینٹسٹ کے آلات سے منتقل ہو جاتا ہے۔ شاداب خان کو گندے اور غیر معیاری آلات کے باعث ہیپاٹائیٹس سی کے وائرس کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دانتوں میں تکلیف کے بعد شاداب خان نے راولپنڈی کے جس ڈاکٹر سے رجوع کیا ان کے آلات سے یہ وائرس ان کے جگر پر حملہ آور ہوا۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ روانگی سے قبل پی سی بی میڈیکل پینل نے جب تمام کھلاڑیوں کے خون کے نمونے لیے اور انہیں شوکت خانم اسپتال کی لیبارٹری میں ٹیسٹ کرایا گیا تو پی سی بی میڈیکل پینل کو پتہ چلا کہ نوجوان کرکٹر کے خون میں ہیپاٹائیٹس سی کا وائرس موجود ہے۔