Buy website traffic cheap


شیخوپورہ : پولیس اور وکلاء کے درمیان جاری محاذ آرائی شدت اختیارکرگئی

لاہور(ویب ڈیسک): صدر فیروزوالہ ، شیخوپورہ بارایسوسی ایشن نے لاہورپریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ایشو فائزہ کے ساتھ نہیں بلکہ ہماری کمیونٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی . جنہوں نے غلط کام کیا ان کے خلاف استثاثہ دائر کریں گے . ڈی ایس پی اور ڈی پی او کے معطل ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے. کسی قسم کا کوئی ویڈیو فائزہ کو مار پڑی، میڈیکل لا کر دیدیں تھپٹر پڑا تو قانون کے مطابق سزا کےلئے تیار ہیں. فائزہ تھپڑ والا واقعہ ہوا تو وکلا احتجاج پر نہیں آئے. انتشار نہیں چاہتے تھے بھائی کو سررنڈ کر دیا. سارے ملزمان کی تصاویر وائرل کردی گئی اس وقت بھی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے . کالے کوٹ کی عزت میں خلل نہ ڈالاجائے . تیس سے چالیس مسلح لوگوں کے ساتھ فائزہ آئی . پنجاب حکومت ترجمان ان لوگوں کو رکھیں جو قوانین کو جانتےہیں اس نے وکلا کی تضحیک کی ہے. بار قانونی ادارہ ہے اگر جمہوریت ملک میں ہے تو ہمارے اندر جمہوری رویوں کی وجہ سے ہے اگر کسی وکیل کے ہاتھ نہیں اٹھایا انتشار سے بچایاجائے پولیس کے خلاف مہم چلی ہے وہ زودکوب کررہے ہیں وہ کسی کی بیٹیاں نہیں ہیں . فائزہ بھی ہماری بیٹی ہے ہم نےملزم کو پیش کیا وہاں کی پولیس نے قانون کا ہاتھ میں لیا ہے محکمہ پولیس کی کالی بھیڑوں کو نکالاجائے ایس ایچ او نیازی کے خلاف ریپ کے کیسز زیر سماعت ہیں پری پلان کرکے ایس ایچ او نے وکلاء کو بدنام کرنے کی کوشش کی . فائزہ ذہنی مریضہ ہے اس کا علاج ہوناچاہئے کبھی وہ کہتی استعفی دیدیا کبھی کہتے بھجوا ہی نہیں ڈی ایس پی فیروزوالا اور ایس ایچ او اور تحقیقاتی آفیسر کو فارغ یا تحقیقات نہیں شروع کی جاتی احتجاج جاری رکھیں گےوکلا کے کالے کوٹ کی عزت پر کمپرومائز نہیں کریں گے منصفانہ تحقیقات کی جائے. افسوس یہ ہے کہ پولیس اہلکار کو معصوم بنا کر پیش کیا جا رہا ہے. ہماری کمیونٹی وکلاء کا میڈیا ٹرائل ہوا ہےڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈی پولیس اہلکار کے ساتھ بدتمیزی کی گئی. ہم نے درخواست کی کہ کوئی ثبوت دیں.. ہم نے احمد مختار کی گرفتاری دی اس لیے کہ آپ ثبوت دیں.. ہمارا پولیس کے ساتھ کوئی اشو نہیں لیکن پولیس خود ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا. میل قیدی کو میل پولیس اہلکار ہی لیکر آئے لیکن پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں. پولیس اہلکار کہتے ہیں پارکنگ کی اشو پر مسئلہ ہوا لیکن آپکو آگاہ کرتے ہیں کہ پارکنگ میں کوئی لیڈی پولیس اہلکار ڈیوٹی پہ نہیں. یہ ویڈیو جو آجکل میڈیا پہ چل رہی ہیں لیکن یہ من گھڑت ہیں اور یہ پولیس کی طرف سے بنائی گئی ہیں. ہم یقین دلاتے ہیں کہ فائزہ کو ہماری طرف سے کوئی جان کو خطرہ نہیں.. فائزہ کے ساتھ ہمارا کوئی مسئلہ اب نہیں کیس عدالت میں ہے. پولیس محکمہ نے اشو کو مس ہینڈل کیا اور وکلاء کا میڈیا ٹرائل کیا.. ہمارے وکیل کو غیر قانونی طریقے سے ہتھکڑیاں لگانے گئے. پولیس کے خلاف ہم ایکشن لیں گے ڈی ایس پی، ڈی پی او اور ایس ایچ او کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے. کوئی بھی میڈیکل رپورٹ یا ویڈیو لیکر آئیں ہم قانون کے آگے سرنڈر کرنے کو تیار ہیں