Buy website traffic cheap

مسلمان

سوناکشی سنہا مسلمان لڑکے کے عشق میں مبتلا

لاہور(ویب ڈیسک) گزشتہ سال کو اگر بالی ووڈ میں شادیوں کا سال کہا جائے تو اس میں کوئی غلط بات نہ ہوگی ۔جس کے بعد رواں سال کو بھی بالی ووڈ میں شادیوں کا سال کہا جارہا ہے۔مگر اب یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ سوناکشی سنہامسلمان لڑکے کے عشق میں مبتلا ہو گئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوناکشی سنہا ان دنوں بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے والے ظہیر اقبال کے ساتھ دیکھی جارہی ہیں۔ ظہیر اقبال نے پہلے ہی سلومیاں کی آنکھ کا تارا بن چکے ہیں جنہیں بالی ووڈ سلطان خود منیش بہل کی بیٹی پرانوتن کے ہمراہ رومانس سے بھرپور فلم میں متعارف کرا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سلمان خان کی سالگرہ پر کئی بالی ووڈ شخصیات نے شرکت کی جہاں سوناکشی ڈیبیو کرنے والے اداکار کو پہلی ہی نظر میں دل دے بیٹھی تھیں۔

مذہبی منافرت اوراظہار رائے کی پابندی نصیر الدین شاہ بھارتی حکومت پر پھٹ پڑے
لاہور(ویب ڈیسک )بالی ووڈ کے کے مشہور اداکار ر نصیر الدین شاہ ایک بار پھر میدان میں آگئے۔ اور بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشان بنانا دیا۔
ذرائع کے مطابق :بالی وڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھارت میں مذہبی منافرت کے بڑھتے رجحان اور اظہار رائے کی پابندی پر پھٹ پڑے۔نصیرالدین شاہ نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی حکومت پر شدید تنقید کی اور بھارت میں ہونے والی نا انصافیوں اور تلخ حقیقتوں پر روشنی ڈالی۔بھارتی اداکار نے کہا بھارت کے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ بھارت کے ہر ایک شہری کو سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف مل سکے، سوچنے کی، بولنے کی ،کسی مذہب کو ماننے کی اور کسی بھی طرح عبادت کرنے کی آزادی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو برابر سمجھا جائے، ہر انسان کے جان و مال کی عزت کی جائے، ہمارے ملک میں جو لوگ غریبوں کے گھروں، زمینوں اور روزگار کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں، ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ حقوق کی بات کرتے ہیں، کرپشن کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں تو یہ لوگ دراصل ہمارے اسی آئین کی رکھوالی کررہے ہوتے ہیں۔نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ اب حق کے لیے آواز اٹھانے والے جیلوں میں بند ہیں، فنکار ہوں، شاعر ہوں یا ادیب، سب کے کاموں پر روک ٹوک لگائی جا رہی ہے اور صحافیوں کو بھی خاموش کیا جا رہا ہے۔بھارتی اداکار نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر نفرتوں کی دیواریں کھڑیں کی جارہی ہیں، معصوموں کا قتل ہورہا ہے، پورے ملک میں نفرت اور ظلم کا بے خوف ناچ جاری ہے اور ان سب کے خلاف آواز اٹھانے والے دفتروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ان کے لائسنس منسوخ اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے انہیں خاموش کیا جارہا ہے تاکہ وہ سچ بولنے سے باز آجائیں۔نصیر الدین شاہ نے شکوہ کیا کہ ہمارے آئین کی کیا یہی منزل ہے؟ کیا اسی دن کے خواب دیکھے گئے تھے جہاں اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں؟ان کا کہنا تھا کہ جہاں صرف امیر اور طاقتور کی ہی آواز سنی جائے، جہاں غریب اور کمزور کو ہمیشہ کچلا جائے، جہاں آئین تھا، اُدھر اب اندھیرا ہے۔