Buy website traffic cheap

لٹن روڈ

استانی کیساتھ ایسا سلوک کہ انسانیت شرم سے پانی پانی ہو گئی

استانی کیساتھ ایسا سلوک کہ انسانیت شرم سے پانی پانی ہو گئی
سندر میں میٹرک کے طالب رضوان کی ایک خاتون ٹیچر سے دوستی ہوگئی۔ اس بات کا اسکول کی سینئر ٹیچر شگفتہ کو بھی پتہ چل گیا جس پر شگفتہ نے ٹیچر اور طالب علم رضوان دونوں کو اسکول سے نکلوادیا اور رضوان کی اس حرکت کے بارے میں اسکے گھر والوں کو بھی بتا دیا۔ جس پر رضوان شگفتہ کے گھر داخل ہو گیا اور اس کے گلے پر تیز دار چھری سے وار کر قتل کردیا۔ شگفتہ کو اسکی بہن فرخندہ بچانے کے لیے آئی توملزم نے اسے ہتھوڑی کے وار کرکے شدید زخمی کردیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ ڈولفن پولیس کے مطابق زخمی فرخندہ کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے چھاپہ مار کر رائے ونڈ کے علاقہ سے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے
.
.
.
.
.
.
یہ خبر بھی پڑھیئے
.
.
.
گومل یونیورسٹی کے اکثریتی طلبا علم دوست ہیں اور مثبت سرگرمیوں میں ہمیشہ پورے پاکستان میں سب سے آگے ہیں،پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری
.
گومل یونیورسٹی کے اکثریتی طلبا علم دوست ہیں اور مثبت سرگرمیوں میں ہمیشہ پورے پاکستان میں سب سے آگے ہیں۔ چاہے وہ کھیل کا میدان ہو ۔ تقریری مقابلے ہوں یا تعلیمی سرگرمیاں ہوں ۔ان خیالات کا اظہاروائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری نے ایڈیٹوریم کے سامنے کرکٹ گراؤنڈ میں گومل پرولیگ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں تقسیم انعامات کی تقریب سے طلبا کی کثیر تعداد سے خطاب کیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری نے کہا کہ میرے آنے سے پہلے گومل یونیورسٹی میں طلبا کی انرولمنٹ ساڑھے چار ہزار تھی جو کہ اب ساڑھے 12ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ یہ تعداد فاصلاتی نظام تعلیم سسٹم میں 13ہزار طلبا کے علاوہ ہے’مزید یہ 3ہزار کے قریب طلبا وینسم کالج میں پڑھ رہے ہیں۔ یہ طلبا اور انکے والدین کا گومل یونیورسٹی انتظامیہ پر اعتماد کا برملااور واضح اظہار ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر سرور چوہدری نے مزید کہا کہ کل کے ناخوشگوار واقعے پر جس میں کچھ قوتیں ملوث ہیں۔ جن کویونیورسٹی کی ترقی ہضم نہیں ہو سکتی ہے۔ کچھ طلبا کے ایک مخصوص ٹولے نے معصوم طلبا کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔ جس کو کچھ شر پسند عناصر نے سوشل میڈیا پر اور میڈیا پر غلط رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ جو کہ کسی بھی صورت ادارے کے ساتھ ان کے امن و امان اور ایجنسیوں کے ساتھ مخلص نہیں یہ وہی قوتیں ہیں جو کہ اگست 2018 سے سرگرم عمل ہیں۔ یونیورسٹی میں تمام معمولات زندگی اور کلاسیں باقاعدگی کے ساتھ جاری ہیں۔ لیکن ایک بات بڑی واضح ہونی چاہئے کہ قانون سے بالا کوئی بھی نہیں اور قانون اپنی جگہ بنا کر رہے گی ۔ جو لوگ ، جو طلبا اساتذہ یا ایڈمنسٹریشن کے اہلکار سٹوڈنٹس کو استعمال کرکے اپنے عزائم پورا کرنا چاہتے ہیں ان کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان طلبا کے خلاف بھی قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا جو یونیورسٹی کی تعلیمی ماحول کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں جن کی تعداد کسی صورت بھی 20اور25سے زیادہ نہیں۔سوشل میڈیا پر کل کے جو فوٹیج چلائے جا رہے ہیں ان کو غلط تناظر میں غلط ہیڈنگ اور لیڈنگ کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے کل یونیورسٹی کے طلبا کو مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے اور مزید لا اینڈ آرڈ ز صورتحال میں یونیورسٹی کو بچانے کے لئے سپورٹس گالا کو کچھ دنوں کیلئے منسوخ کیا گیا ہے اور جو فوٹیج اخباروں اور خصوصاسوشل میڈیا پر چلا رہے ہیں وہ سپورٹس گالا میں بہت زیادہ تعداد کی وجہ سے یونیورسٹی کے سیکیورٹی اہلکار شر پسند طلبا سے مجھے سٹیج تک لے جانے میں سائیڈوں پر کھڑے ہیں۔ کچھ رش کی وجہ سے دھکم پیل ہوئی ہو گی ۔ جو کہ کسی بھی بڑے پروگرام میں کہیں پر بھی ہو سکتا ہے۔ فارمیسی ڈیپارٹمنٹ کے کچھ طلبا کی اپنی مرضی کے رزلٹ چاہنے کیلئے کل کے پروگرام کو سبوتاژ کرنے اور یونیورسٹی میں لا اینڈ آرڈر صورتحال بنانے کی کوشش کی جس کو یونیورسٹی سیکیورٹی اور پولیس انتظامیہ نے بڑی خوش اسلوبی سے ناکام بنا دیا۔ تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری نے طلبا میں انعامات تقسیم کئے ۔