
دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال ورلڈ کپ کا میلہ سجنے کو تیار
دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال ورلڈ کپ کا میلہ سجنے کو تیار
( پہلو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صابر مغل )
شمالی یوریشیائی ملک روس میں فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کے دلچسپ اور سنسی خیز مقابلوں کے لئے دنیا بھر سے32ٹیمیں اپنا پڑاﺅ ڈال چکی ہیں دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹ بال کے دیوانوں کو ایک عرصے سے اس میگا ایونٹ کے کانٹے ڈار مقابلوں کا انتہائی بے تابی اور شدت سے انتظار تھا جو اب ختم ہونے کو ہے اس جنون نے دنیا بھر میں شائقین فٹ بال کو جکڑ لیا اور ان کا جذبہ عروج پر اوردلوں کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو چکی ہیں اسی وجہ سے روس نے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے شائقین کے لئے اپنے دروازے کھول دئیے،مزید24لاکھ مزید ٹکٹ جاری حالانکہ ورلڈ کپ کے ٹکٹ دنیا بھر میں گذشتہ سال ستمبر سے جاری ہے اس سے قبل ان میچز کے لئے روسی شائقین کو 871797،امریکیوں کو88825،برازیلین کو72512،کولمبین کو65234،برطانیویوں کو 32362،جرمن کو62541 ،میکسیکوکو60302،ارجنٹائن کو54031،پیرو کو41251اور آسٹریلیا کو 36359ٹکٹس جاری کئے گئے ، نئی ٹکٹوں کی یہ فروخت10جولائی تک جاری رہے گی ،شائقین کے جنون کے پیش نظر انہیں وہ ایک لاکھ ٹکٹ بھی براہ راست دئیے جا رہے ہیں جو فیفا گروپس کے لئے مخصوص تھے، ورلڈ کپ کے پیش نظر روس نے عارضی ویزہ پالیسی کا اعلان کر رکھا ہے کہ میچ کی ٹکٹ ہی ویزہ ہو گی یہ سہولت پاکستانی شائقین کو بھی میسر ہے،غیر ملکی شائقین کو ٹرانسپورٹ مفت فراہم کی جائے گی ہر ٹیم کے سپورٹرز کھلاڑیوں جیسی شرٹس پہنے ہوئے ہیں فرنچ فٹ بال نے ورلڈ کپ سے قبل ہی شائقین میں مقبولیت کا مقابلہ جیت لیا ہے، روس نے ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لئے بھر پور تیاریاں کر رکھی ہیں تمام شہروں کو سجایا گیا ہے سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کی گئی ہے، شائقین کرکٹ کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں سفر کرنے والے شائقین کو ایک شہر سے دوسرے شہر پہنچنے پر رجسٹریشن کرانا ہو گی میزبان شہروں میں عوامی اجتماعات اور جلسے جلوسوں پر پابندی اور 100کلومیٹر کی حدود میں ڈرون کیمروں کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیا رشین آرمی پولیس کے ہمراہ سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی سٹڈیمز کے اطراف میں جیمرزنصب ہوں گے ،انگلینڈ کی پارلیمنٹری کمیٹی سے ورلڈ کپ کے دوران روس میں ملکی شائقین کی سیکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ان کے مطابق برطانیہ کے سیاہ فام ،ایشین اور اقلیتی پس منظر رکھنے والے شہریوں کو روس میں زیادہ خطرہ ہو گا ہزاروں انگلش شائقین میچز دیکھنے کے لئے روس کا رخ کر چکے ہیں یورو فٹ بال چیمپئین شپ2016کے دوران مارسیلی میں روسی اور انگلش شائقین کے درمیان پر تشدد واقعات پیش آچکے ہیں، ،ورلڈ کپ کے دوران41مقامات سے پروازوں کی آمدورفت بھی معطل رہے گی ،اس ایونٹ کے لئے تین برس تک کوالیفائی مقابلے جاری اور میزبان ملک تیاری میں مصروف رہتا ہے،رقبہ کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک میں کھیلوں کی دنیا کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کا آغاز رنگارنگ تقریب کے بعدمیزبان ملک اور سعودی عرب کے مابین افتتاحی میچ کے بعد روس کے شہر ماسکو میں قائم سب سے بڑے اسٹیڈیم نوژنئکی فٹ بال سٹیڈیم ماسکو سے ہوگا،15جولائی کو ورلڈ کپ کا فائنل بھی اسی سٹیڈیم میں ہو گا جہاں81ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے ،اس ورلڈ کپ میں 64میچز روس کے 11شہروں کے 12سٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے جو دلچسپ اور سنسی خیز معرکوں کی میزبانی کے لئے مکمل تیار ہیں جن میں ماسکو کے دو لوژنئکی اور اوتکرسے ،سینٹ پیٹرز برگ کے کریستو سنکی ،قازان کے قازان ارینا ،سمارا ،روس کے کوسموس ارینا،نیژنی نووگوروو کے نرہنی نوگوروو،سارا لنک کے موردوویا ارینا،یاکائربرگ کے ،ووگگو گراد کے ووگوگراد رینا،کیل لنگرازکے کیلنگرازاور سوچی کے نیشت اولمپک سٹیڈیمز شامل ہیں ،مقامی شائقین بے صبری سے لیونل میسی اور کرسٹیا نورونالڈو کو اپنی سر زمین پر ایکشن میں دیکھنے کے لئے محو انتظار ہیں 1980کے ماسکواولمپکس کے بعد روس میںمنعقد ہونے والا یہ سب سے بڑا سپورٹس ایونٹ ہے عالمی برادری میں تنہائی کا شکار روس اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے ایک ماہ طویل ایونٹ کے دوران نسل پرستی ،تشدد اور دہشت گردی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے مگر روس نے سیکیورٹی کا انتہائی مﺅثر انتظام کیا ہے،فیفا ورلڈ کپ کو دنیا کا سب سے بڑا سپورٹس ایونٹ قرار دیا جاتا ہے برازیل میں2014میں کھیلے گئے میگا ایونٹ کو دنیا کی آدھی آبادی نے ٹی وی پر دیکھاتھا، یہ 21واںعالمی فٹ بال کپ ہے جو بین الاقوامی ایسوسی ایشن فٹ بال کے تحت ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے فیفا کی رکنیت رکھنے والی ٹیمیں ہی فٹ بال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکتی ہیںیہ ورلڈ کپ مقابلہ1930سے ہر چار سال بعد منعقد ہو رہا ہے تاہم دوسری جنگ عظیم کے دوران 1942اور1946میں انعقاد نہ ہو سکا،اب تک کے20مقابلوں میں صرف7اقوام ہی عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیابرازیل نے5اور 2مرتبہ دوسری پوزیشن، جرمنی اور اطالیہ نے4۔4 مرتبہ ٹائیٹل اپنے نام کیا تھا جبکہ جرمنی کو 8بار دوسری پوزیشن پر بھی رہنے کا اعزاز حاصل ہے،یوروگوئے،ارجنٹائن نے2 ۔2،انگلینڈ ،فرانس اور ہسپانیہ نے ایک ایک بار جیتا ہے ،ورلڈ کپ میں انتہائی کم عمر کھلاڑی ٹوگو کا سیوئل ممام ہے جس کی عمر محض 13سال 310دن تھی ،ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک حریف ٹیموں کے مابین 998میچز ہو چکے ہیں سب سے کم 17میچ 1934میں جبکہ 1998سے ہر ٹورنامنٹ میں 64۔64میچ ہو رہے ہیں،اس بار شامل ہونے والی 32ٹیموں کو چار گروپس میں عالمی درجہ بندی سے تقسیم کیا گیا ہے میزبان ملک عالمی رینکنگ میں70ویں پوزیشن پر ہونے کے باوجود گروپ Aمیں شامل کیا گیا ہے اس گروپ میں دفاعی چیمپئین جرمنی ،برازیل،پرتگال،ارجنٹائن،بیلجئیم،پولینڈ اور نمبر سات فرانس شامل ہے ،گروپ Bمیں ہسپانیہ،پیرو ،سوئٹرزلینڈ،انگلینڈ،کولمبیا،میکسیکو،یوروگوئے اور کورشیا،گروپC میں ڈنمارک ،آئس لینڈ،کوسٹاریکا،سویڈن،تیونس،مصر،سینیگال اور ایران،گروپD میں سربیا،نائجیریا،آسٹریلیا،جاپان،مراکش،پانامہ،جنوبی کوریا اور سعودی عرب شامل ہیں،ورلڈ کپ کے لئے ڈراز یکم ستمبر2017کو ہوئے تمام ٹیموں نے اپنے23کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کے نام 4جون تک انتظامیہ کے حوالے کر دئیے تھے،ورلڈ کپ کے لئے 36ریفریز اور 63اسسٹنٹ ریفریز جبکہ 13ویڈیو ریفریزکے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ویڈیو ریفری شامل کئے گئے ہیں پہلی بار انگلینڈ کا ایک بھی ریفری شامل نہیں،تمام ٹیمیں اپنے سٹار فٹ بالرز کے ساتھ وارم اپ میچ کھیل کر بے چین ہیں ایک وارم اپ میچ میں تو میسی نے ہیٹ ٹرک کر دی ،جرمنی کو دیگر ٹیموں پر نفسیاتی برتری حاصل ہو گئی دفاعی چیمپئن عالمی رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن کے ساتھ میدان میں قدم رکھے گی اس کا پہلا میچ17جون کو میکسیکو کے ساتھ ہے2014کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے مینوئل نیور بھی طویل انجری کا شکار رہنے کے بعد اب ٹیم کا حصہ ہیںبرازیل دوسرے،بلجئیم تیسرے ،کرسٹیانورونالڈو کی پرتگالی ٹیم چوتھے اور لیونل میسی کی ارجنٹائن پانچویں نمبر پر ہے،برطانوی بکیز بھی ٹاپ 2ٹیموں جرمنی اور برازیل کو ہی فیورٹ قرار دے رہے ہیں ان کے بعد سپین ،فرانس اور ارجنٹائن کا نمبر ہے،مسلسل 7میچوں میں کامیابی کو ترسنے والی میزبان روسی ٹیم تازہ رینکنگ میں70ویں نمبر پر پہنچ چکی ہے،سوئٹرز لینڈ چھٹے اور فرانس 7ویں نمبر ،دو درجے بہتری سے پولینڈ8ویں،چلی نویں،دو درجے تنزلی سے سپین دسویں،پیرو11ویں،انگلینڈ ایک درجہ بہتری کے بعد ڈنمارک کے ساتھ 12نمبر پر،3درجہ ترقی سے یوروگوئے 14ویں،میکسیکو15ویں ،کولمبیا16ویں،نیندر لینڈ 2درجہ ترقی سے 17ویں،ویلز 18ویں،ایک درجہ ترقی پا کر اٹلی19ویں ،دو درجہ خسارے سے دوچار کروشین ٹیم20ویں جبکہ ایک ساتھ 7،درجے تنزلی نے تیونس کو ٹاپ20سے باہر کرتے ہوئے21ویں نمبر پر پہنچا دیا ہے، تورلڈ کپ کا آفیشل گانا ۔یو اٹ اپ۔لانچ کیا گیا ،مصر اور برازیل کے سٹارز محمد صلاح اور نیمار فٹنس مسائل کے باوجود اپنی ٹیموں کا حصہ ہیں،نیمار برازیل ٹیم میں سب سے زیادہ پھرتیلے اسٹرائیکر ہیں،ارجنٹائن کومڈ فیلڈر مینوئل لینزینی کی انجری کی وجہ سے شدید دھچکا لگاوہ سپین میں ٹریننگ کے دوران گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے ،روس نے اس میگا ایونٹ کے لئے 20ارب ڈالر مختص کئے ہیں جبکہ انعامی رقم کو 400ملین ڈالر تک بڑھا دیا گیا ہے یہ رقم چیمپئنز کو38،رنر اپ کو28ملین،تھرڈ کو24ملین،فورتھ کو22 ملین،5تا8پوزیشنز کو فی ٹیم16ملین،9تا16پوزیشنز کی حامل ٹیموں کوفی ٹیم 12ملین ڈالرز کو دی جائے گی،شیڈول کے مطابق 14تا19جون تک گروپ میچ ون 1/4 کے درمیان،19تا 24جون تک گروپ ٹو2/3کے درمیان اور گروپ میچ ڈے 3/3،25جون تا 28جون تک کھیلے جائیں گے،اس کے بعدراﺅنڈ آف 16 مرحلہ جو ناک آﺅٹ سسٹم پر ہیں30جون تا3جولائی تک،کوارٹر فائنلز6تا 7جولائی،سیمی فائنلز10اور11جولائی کو ،تیسری پوزیشن کا میچ14جولائی اور فائنل 15جولائی پاکستانی وقت کے مطابق رات 8بجے ماسکو کے اسی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جہاں اس ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ کھیلا گیا جن میں سب سے پہلے ایرانی ٹیم پہنچی سب ٹیموں کا شاندار استقبال کیا گیا، پہلا فٹ بال ورلڈ کپ 1930میں یوروگوئے میں کھیلا گیا جسے میزبان ٹیم نے اپنے نام کیا،برازیل کومسلسل 21ویں فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت کرنے کا منفرد ریکارڈ بنا ڈالا ہے،آئس لینڈ اور پانامہ پہلی بار جبکہ مصر تیسری بار عالمی کپ کھیل رہا ہے، فٹ بال کی دنیا میں معتبر حیثیت کاحامل ملک پرتگال ایک مرتبہ بھی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کر سکا،چار بار ورلڈ کپ جیتنے والا اٹلی اس ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہا،نیدر لینڈ3 ،چیکو سلواکیہ 2مجارستان2اور سویڈن ایک بار فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے باوجود ٹائیٹل جیتنے میں ناکام رہے، برازیل کو سب سے زیادہ میچ 97کھیلنے اور سب سے زیادہ 67میچز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ اسے 15میں شکست ہوئی اور 15 ہی برابر رہے،دنیائے فٹ بال کی تاریخ میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں بالترتیب پیلے،میرا ڈونا،زیدان، رونالڈو،میسی،گرینجیا،،الفریڈو،رونالڈو(پرتگال)،جان کریف اورمائیکل پلا ٹینی شامل ہیں، یوروگوئے واحد ٹیم ہے جس میں گذشتہ ورلڈ کپ کھیلنے والے11کھلاڑی شامل ہیں،ارجنٹینا کے سٹار فٹ بالر لائنل میسی نے فلسطینی بچوں کی درخواست پر اسرائیل کے ساتھ 9جون کو ٹیڈی سٹیڈیم بیت المقدس میں آخری وارم اپ میچ نہ کھیلنے سے انکار پر نہ صرف فلسطینی بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل جیت لئے ہیں ،یہ میچ ارجنٹینا کی ٹیم کے کپتان لیونل میسی کی ہدایت پر منسوخ کیا گیا،ٹیڈی سٹیڈیم عرب اسرائیل جنگ میں 70سال قبل تباہ ہو گیا تھا اس پر اسرائیل نے شدید احتجاج کیا مگر ارجنٹینا کے صدر نے بھی ٹیم کی حمایت کی،کراچی کے علاقے لیاری جسے منی برازیل بھی کہتے ہیں میں بھی فٹ بال شائقین کی تیاریاں عروج پر ہیں انہوں نے من پسند ٹیموں کے جھنڈے لہرانے کے علاوہ شہر کی دیواروں کو32ٹیموں کے ناموں اور ان کے پر چموں سے سجا دیا ہے،ورلڈ کپ وال بھی بنائی گئی ہے جس پر ماضی میں جیتنے والی ٹیموں کے نام لکھے گئے ہیں جبکہ عالمی کپ 2018کی ٹرافی کس کے حصے آئے گی وہ جگہ خالی ہے،اصل میں فٹ بال لیاری والوں میںخون کی طرح دوڑتا ہے لیاری میں ہر نوجوان سٹارفٹ بالرزکے ناموں کی شرٹ پہنے نظر آ رہے ہیں، ورلڈ کپ ٹرافی جس نے 9ماہ قبل روس ہی سے اپنے سفر کے آغاز اور واپسی تک ایک لاکھ 72کلومیٹرکا سفر کے دوران روس سمیت دنیا بھر کے 51ممالک اور91شہروں کا دورہ مکمل کیا ہے فیفا رکن ملک ہونے کی وجہ سے یہ ٹرافی پاکستان بھی آئی اس دورے کے دوران 8لاکھ سے زائد شائقین کو ٹرافی قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور5لاکھ 70ہزار سے زائد افراد نے ٹرافی کے ہمراہ تصاویر بنوائیں دیکھو اس بارکس خوش قسمت ٹیم کا مقدر بنتی ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا،فائنل میچ کے دوران کئی اہم ترین شخصیات کے روس پہنچنے کا امکان ہے،روسی صدر ولادی میر پوٹن نے تمام ٹیموں اور آنے والے شائقین کو خوش آمدید کہتے ہوئے یقین دلایا کہ اس میگا ایونٹ کو دلچسپ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی،