Buy website traffic cheap


شعبہ زراعت پر انحصار کرنے والی معیشت کے لئے لمحہ فکریہ

شعبہ زراعت پر انحصار کرنے والی معیشت کے لئے لمحہ فکریہ ……….پانی کی قلت سے چاول کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر..پانی کی قلت کے مسائل کی وجہ سے چاول کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے۔رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن ا?ف پاکستان کے سیکریٹری جنرل کاشف رحمن نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران چاول کی برآمدات 2 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گی تاہم حالیہ سیزن میں پانی کی کمی کے باعث چاول کی کاشت کا 7.05 ملین ایکڑ کا ہدف حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہے جس سے چاول کا 7.2 ملین ٹن کا پیداواری ہدف بھی متاثر ہوگا۔کاشف رحمن نے کہا کہ چاول زرعی شعبے کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں 3.1 فیصد جبکہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 0.6 فیصد کا حصہ دار ہے، چاول کی فی ایکڑپیداوار کے فروغ کے لیے آبی وسائل کی دستیابی سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پانی کے ضیاع کو روکنے اور کم پانی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

————————-
یہ خبر بھی پڑھیئے

ہنڈا موٹرسائیکلز کی پیداوار بڑھانے کیلئے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی منظوری
موٹر سائیکلوں کی طلب پوری کرنے کیلئے سالانہ پیداوار 15لاکھ یونٹس تک بڑھائی جائیگی
اسلام آباد (یواین پی)اٹلس ہنڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل)ہنڈا موٹر سائیکلز کی سالانہ پیداوار کو 15 لاکھ یونٹس تک بڑھانے کے لئے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ کمپنی کے تیار کردہ موٹر سائیکلز کی طلب کو پورا کیا جاسکے۔ اے ایچ ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پیداوار میں توسیع کے منصوبہ کی منظوری دیدی۔ کمپنی کی رپورٹس کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال 2017۔18ء میں جولائی تا مئی کے دوران کمپنی کے تیار کردہ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 19.05 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور رواں مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے دوران ہنڈا موٹر سائیکلز کی فروخت 10 لاکھ 58 ہزار یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران فروخت کا حجم 8 لاکھ 88 ہزار 640 یونٹس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں ہنڈا موٹر سائیکلز کی فروخت میں ایک لاکھ 69 ہزار 360 یونٹس یعنی 19 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے جس کے تناظر میں کمپنی اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کے لئے سرمایہ کاری کررہی ہے۔اسٹیٹ بینک نے نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں (D۔SIBs) کے فریم ورک کے تحت متعلقہ بینکوں کے تقرر کا اعلان کر دیا ، یہ فریم ورک اپریل 2018میں متعارف کرایا گیا تھا۔ فریم ورک میں نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت اور تقرر کا طریقہ کار بتایا گیا ہے ، نیز وضاحت کی گئی ہے کہ اضافی ضوابط ، نگران تقاضے اور عملدرآمد کی رہنما ہدایات کیا ہیں، ان اضافی تقاضوں کا مقصد یہ ہے کہ اچانک تغیرکے حوالے سے بڑے بینکوں کی لچک کو مزید مستحکم کیا جائے اور ان کی رسک مینجمنٹ کی استعداد بڑھائی جائے ،نظام کے لحاظ سے اہم ملکی بینکوں کی شناخت دو مرحلوں میں کی جاتی ہے،تقرر کے معیار کی بنیاد پر اسٹیٹ بینک نے حبیب بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک ا?ف پاکستان اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کو D۔SIBs مقرر کیا ہے ، ان بینکوں پر لازم ہو گا کہ اضافی نگرانی اور ضوابطی تقاضے پورے کریں جن میں اضافی کور ایکویٹی ٹائر کیپٹل ون (سی ای ٹی ون)کی صورت میں خسارہ برداشت کرنے کی بلند صلاحیت کا سرمایہ سرچارج شامل ہے ، حبیب بینک 2 فیصد جبکہ نیشنل بینک اوریوبی ایل 1.5 فیصد اضافی سی ای ٹی ون برقرار رکھیں گے۔