Buy website traffic cheap

لاش

سعودی مخالف امریکی صحافی کے قتل میں سعودیہ ملوث ہوا تو معاف نہیں کریں گے: امریکہ

لاہور(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سےنیٹرز نے سعودی عرب حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر سعودی نژاد امریکی شہری اور صحافی جمال جاشفجی کی گمشدگی میں سعودی عرب کا ہاتھ ہوا تو اسے اس کی بھاری قےمت چکانا پڑے گی۔ امریکہ کی ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سےنیٹر لنری گریم نے کہا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طےب اردغان نے بھی سعودی عرب کو چیلنج کیا ہے کہ وہ لاپتہ صحافی کے قونصلےٹ سے روانہ ہونے کے شواہد دے۔ یاد رہے کہ جمال جاشفجی گزشتہ ہفتے استنبول میں سعودی قونصلےٹ میں جانے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ امریکہ میں جلاوطنی اختیار کرنے کے بعد انہوں نے گزشتہ برس کئی اےسے مضامین لکھے تھے جن میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔ امریکی سےنیٹر لنری گریم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا ہے کہ اگر سعودی حکومت نے کوئی غلط کام کیا تو یہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کےلئے تباہ کن ہوگا اور اس کی بھاری قےمت چکانا پڑے گی۔ یہ قےمت معاشی اور دوسری صورت میں بھی ہوسکتی ہے۔ ادھر ترک حکام کا کہنا ہے کہ جمال جاشفجی کو قونصل خانے کے اندر قتل کیا گیا ہے مگر سعودی حکومت نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ عمارت سے چلے گئے تھے تاہم انہوں نے اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہیں کی ۔ ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے بھی سعودی عرب حکومت کے مخالف سعودی صحافی کے اچانک غائب ہوجانے پر تشوےش ظاہر کی۔