Buy website traffic cheap


کپاس کی جڑی بوٹیوں کی تلفی

کپاس کی جڑی بوٹیوں کی تلفی
( نوید عصمت کاہلوں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات)
۱۔ملک کی ترقی کا انحصار اس کے قدرتی وسائل، صنعتکاری اور زراعت پر ہوتا ہے
۲۔جڑی بوٹیاں عناصر صغیرہ اور عناصر کبیرہ کے نقصان کے علاوہ کپاس کی فصل کو آبپاشی کے لئے دیئے جانے والا قیمتی پانی اپنی نشوونما کے لئے استعمال کر کے ضائع کر دیتی ہیں
۳۔جدید تحقیق کے مطابق کیڑے مکوڑے 30 فیصد، بیماریاں 20 فیصد،متفرق 5 فیصد اور اکیلی جڑی بوٹیاں فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں 45 فیصد تک کمی کا باعث بنتی ہیں
کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار اس کے قدرتی وسائل، صنعتکاری اور زراعت پر ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان تینوں عوامل کی فراوانی ہے۔ پاکستان کی تقریباً 70 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے۔ خریف کی فصلوں میں کپاس اہم ترین ریشہ دار فصل ہے۔ کپاس کا نقرئی ریشہ پاکستان کی معیشت، معاشرت اور سماج میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ یہ فصل ہماری کپڑے اور گھی ملز کے لئے خام مال فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کی کپاس کی اوسط پیداوار دوسرے ممالک کی نسبت کم ہے جس کی ایک بڑی وجہ فصل میں جڑی بوٹیوں کی بہتات ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جڑی بوٹیاں کپاس کی پیداوار کا تقریباً 13 سے 42 فیصد تک نقصان کرتی ہیں۔ کپاس کی فصل کی منافع بخش کاشت کو درپیش خطرات میں سب سے زیادہ خطرہ جڑی بوٹیوں سے ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق کیڑے مکوڑے 30 فیصد، بیماریاں 20 فیصد،متفرق 5 فیصد اور اکیلی جڑی بوٹیاں فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں 45 فیصد تک کمی کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ پیداوار کا معیار بھی خراب کرتی ہیں جس سے منڈی میں کپاس کی قیمت کم ملتی ہے۔ کپاس کی جڑی بوٹیاں قیمتی زرعی وسائل کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔ وہ وسائل جو کپاس کی منافع بخش کاشت کے لئے انتہائی ضروری ہیں وہ جڑی بوٹیوں کی نظر ہوجاتے ہیں جس سے فصل کی بڑھوتری اور نشوونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ وہ زرعی وسائل جن کو جڑی بوٹیاں بہت زیادہ نقصان پہنچارہی ہیں ان میں پانی، خوراک، روشنی اور جگہ اہم ہیں۔ فصل کی منافع بخش کاشت کے لئے پانی بہت اہم ہے۔ جڑی بوٹیاں عناصر صغیرہ اور عناصر کبیرہ کے نقصان کے علاوہ کپاس کی فصل کو آبپاشی کے لئے دیئے جانے والا قیمتی پانی اپنی نشوونما کے لئے استعمال کر کے ضائع کر دیتی ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق چولائی کا ایک پود اایک دن میں 56 ملی لٹر، بھکھڑا 54 ملی لٹر اور اٹ سٹ کا پودا 31 ملی لٹر پانی استعمال کر تا ہے۔ اس طرح فصل کے حصے کا زیادہ پانی جڑی بوٹیاں استعمال کر کے فصل کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی وجہ سے فصل کی پیداوار میں کمی کے علاوہ ایک بڑا نقصان کھاد کی شکل میں ہوتا ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں فصل کے حصے کے خوراکی اجزاء تیزی کے ساتھ زمین سے حاصل کر کے فصل کو کمزور کر دیتی ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ کپاس کی فصل کی نسبت جڑی بوٹیاں تین سے چار گنا زیادہ نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاش اور میگنیشیم استعمال کرتی ہیں۔ کھاد اور پانی کے علاوہ جڑی بوٹیاں کپاس کے پودوں کو ملنے والی روشنی کا بھی نقصان کرتے ہیں کیونکہ کپاس کے پودے ابھی سطح زمین سے باہر نہیں نکلتے کہ جڑی بوٹیاں اْگ کر کھیت پر قبضہ جمالیتی ہیں۔ اس طرح فصل کے پودوں سے مقا بلہ شروع ہو جاتا ہے۔ جڑی بوٹیاں فصل کی نسبت زیادہ تیزی سے پھلتی پھولتی ہیں اور فصل کے پتوں میں خوراک بننے کے عمل میں رکاوٹ ڈال کر فصل کو کمزور کر دیتی ہیں۔ جڑی بوٹیاں تیزی کے ساتھ بڑی ہوکر خالی جگہوں پر قبضہ کر لیتی ہیں جس سے فصل کا اگاؤ متاثر ہوتا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق کپاس کا پودا 13 ہفتوں میں 95 سے 100 فیصد جگہ کو ڈھانپ لیتا ہے جبکہ اہم جڑی بوٹیاں 5 سے 9 ہفتوں کے دوران تمام سطح زمین کو ڈھانپ لیتی ہیں۔ کپاس کی فصل میں موجود جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے لئے متبادل پناہ گاہ فراہم کرکے فصل کا نقصان کر دیتی ہیں۔ کیڑے مکوڑے جڑی بوٹیوں میں چھپ کر فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جڑی بوٹیاں پیداوار میں کمی کے علاوہ کاشتی امور میں رکاوٹ ڈالتی ہیں اور پتہ مروڑ وائرس اور ملی بگ کے پھیلاؤ کا باعث بھی بنتی ہیں۔ کپاس کی فصل میں ڈیلا، اٹ سٹ، کھبل گھاس، مدھانہ گھاس ،جنگلی چولائی، قلفہ، تاندلہ، ہزار دانی۔ بھکھڑا، لیہلی، مدھانہ، لیدھڑا، جنگلی پالک، لومڑ گھاس، لال دودھک، سوانکی، ماکڑو، محبت بوٹی اور بَر و وغیرہ جڑی بوٹیاں زیادہ اُگتی ہیں۔ غیر کیمیائی طریقہ میں بہت سے عوامل کاشت کے وقت ہی کر لیے جاتے ہیں مثلاً داب کا طریقہ، فصلوں کا ادل بدل یا ہیر پھیر، کاشت کے وقت زمین کی بہترین تیاری، لائنوں میں کھیلیوں پر کاشت، کھاد اور پانی کا منصفانہ استعمال اور بعد از کاشت گوڈی وغیرہ۔ اگر جڑی بوٹیاں کپاس کی فصل میں نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہوں اورغیر کیمیائی طریقہ سے تلف نہ ہو سکتی ہوں تو پھر جڑی بوٹیوں کو کیمیائی زہریں سپرے کر کے موثر طریقہ سے تلف کیا جاسکتا ہے۔ سپرے سے وقت کی بچت ہو جاتی ہے، گوڈی سے کم محنت طلب کام ہے اور فصل کی پیداوار بھی بڑھ جاتی ہے۔ کپاس کی فصل پر سپرے کے لیے دو قسم کی زہریں استعمال کی جاسکتی ہیں۔ جڑی بوٹی مار زہر سپرے کر تے وقت جڑی بوٹیوں کی مناسبت سے زہر کا انتخاب کیا جائے۔ سپرے کے لئے شیلڈ لگا کر فلڈ جیٹ یا فلیٹ فین نوزل استعمال کی جائے۔ سپرے مشین کی کیلی بریشن کر لی جائے۔ کوشش کی جائے کہ سپرے کے دوران اوور لیپنگ نہ ہو اور نہ ہی کوئی جگہ خالی رہ جائے۔ سپرے مین کی رفتار ایک جیسی ہونی چاہیے۔ سپرے کے دوران سپرے مشین کا پریشر ایک جیسا ہونا چاہیے۔ سپرے مشین کی نوزل صحیح حالت میں ہو۔ زہر کی صحیح مقدار استعمال کی جائے۔ زہر پاشی صبح یا شام کے وقت کریں۔ تیز ہوا میں سپرے نہ کیا جائے۔ ابر آلو د موسم یا بارش میں سپرے ہرگز نہ کریں۔ زہر کے اثر سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ زہر کا اثر ہونے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔