وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی، بربریت کامظاہرہ کررہاہے، فلسطینیوں پر مظالم اور بربریت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
واشنگٹن میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستانیوں کے دل فلسطینی بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، فلسطین کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ فلسطینی بھائیوں کی قربانیاں، صبر اور استقامت رائیگاں نہیں جائےگا، وقت آئے گا آزاد فلسطین قائم ہوگا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ صہیونی فورسز نے شہر، دیہات، اسپتال، اسکول، بنیادی ڈھانچہ مکمل تباہ کردیا، ایک سال میں41 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور گھرتباہ کردیئے گئے، تاریخ نےایسی تباہی نہیں دیکھی جو فلسطین کےساتھ کیا گیا، مسئلہ فلسطین کو طوالت دی گئی، دنیا کا امن تباہ ہوسکتا ہے، وقت آگیا سب اکٹھےہوکر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کریں۔
اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ پاکستان1948 سے پہلے سے فلسطین کےساتھ کھڑاہے، پاکستان کیلئے جتنا ممکن ہوا فلسطینی بھائیوں کی مدد کی، عالمی برادری کے سامنے بھی پاکستان نے ہمیشہ حمایت کی۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کا احتساب کرے۔
وزیراعظم نے خبردار کردیا کہ فلسطین کے بعد لبنان میں جنگ پھیلی تو دنیا کیلئے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ بھی دہرادیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے انتونیو گوتریس کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا اور دیرینہ مسئلے کے حل پر زور دیا۔ واضح کردیا کہ جنوبی ایشیا میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ضروری ہے۔