باکو:آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 29 جاری ہے جس میں دنیا بھر سے سیکڑوں عالمی رہنما اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس آف پارٹیز کے 29ویں کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماو¿ں کے گروپ فوٹو سیشن میں وزیراعظم محمد شہباز شریف صف اول میں موجود تھے۔
اس فوٹو سیشن میں ترک صدر رجب طیب اردوان ، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے آئے ہوئے کئی عالمی رہنماو¿ں نے شرکت کی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان فوٹو سیشن کے لئے پہنچے تو وزیراعظم محمد شہبازشریف نے آگے بڑھ کر ان کا استقبال اور مصافحہ کیا، اس موقع پر وزیراعظم کی متعدد عالمی رہنماو¿ں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت بھی ہوئی۔
قبل ازیں وزیراعظم سربراہی اجلاس میں شرکت کےلئے پہنچے تو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کوپ 29 سمٹ سے 13 نومبر کو خطاب کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کانفرنس آف دی پارٹیز کا 29واں اجلاس 22نومبر تک جاری رہے گا جس میں کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی اور گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے طریقہ کار اور اس مقصد کیلئبے مالی وسائل کی فراہمی پر بات چیت کی جائے گی۔کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر امریکی مندوب جان پوڈیسٹا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے باجود موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ فوسل فیول سے دیگر توانائی ذرائع پر منتقلی آہستہ توکرسکتے ہیں مگر روک نہیں سکتے۔
کانفرنس میں یو این کلائمیٹ چیف کاکہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنےکے لیے فنڈنگ عطیہ ہے، موسمیاتی مالیاتی ہدف مکمل طور پر ہر قوم کے مفاد میں ہے، انڈونیشین مندوب نے کوپ 29 میں بتایا کہ ان کا ملک ا?ئندہ 15سال میں 75 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرےگا۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے پہلی مدت صدارت میں موسمیاتی تبدیلی پرپیرس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا مگربعد میں صدر جوبائیڈن نے اپریل 2021 میں پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیارکی تھی۔