Buy website traffic cheap


قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف ویرات کوہلی کی مداح

لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ عالمی ویمن کپ میں بھارت کا پاکستان سے نہ کھیلنا افسوسناک رہا۔

قومی ویمن ٹیم کی کپتان نے ویڈیو لنک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کا پوائنٹ سسٹم پاکستان کے لیے نقصان دہ رہا، ریٹائر ہونے والی ثناءمیر ایک لیجنڈ کرکٹر ہیں، انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کی سفیر کا کردار ادا کیا،لاک ڈاؤن کے دوران ویمن کرکٹرز کو خود کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط رکھنا ہوگا، پاکستان کے پاس ویمن کرکٹ کی مستقبل کی اچھی کھلاڑی موجود ہیں، نئے ٹیلنٹ کو صلاحیتوں کے اظہار کے لیے وقت دینا ہوگا،اسٹار کرکٹرز ایک دم نہیں بنتے۔

ایک سوال کے جواب میں بسمہ معروف کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمن کرکٹ میں پسند یا ناپسند کا معاملہ ہوتا ہوگا، مجھے اس بارے میں کچھ علم نہیں ہے، پی ایس ایل ویمن کا تصور اچھا ہے، ویمن کرکٹ کو تقویت ملے گی،اس وقت ڈومیسٹک سطح پر کھلاڑیوں کی تعداد زیادہ نہیں، اس حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے، پی سی بی ڈومیسٹک ویمن کرکٹر کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، ویمن کرکٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے کوئی واقعہ پیش نہیں آیا،ایسے معاملات کے حوالے سے ویمن کرکٹرز کو ہدایات ملتی رہتی ہیں۔
قومی ویمن ٹیم کی کپتان نے کہا کہ بھارت ویمن کرکٹ پر گراس روٹ پر بہت کام کر رہا ہے،بھارت کا اسٹرکچر مضبوط اور بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، پاکستان میں اس حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے،ٹیم کے انتخاب میں کپتان سے رائے لی جاتی ہے،حتمی فیصلہ سلیکشن کمیٹی ہی کرتی ہے،ذاتی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہوں،کھلاڑیوں کی تربیت میں کوچنگ اہمیت رکھتی ہے ،کوچز کا تسلسل کے ساتھ رہنا اہم ہوتا ہے،اگر مجھے پلیئنگ الیون بنانی پڑی تو ثناء میر کو کپتان بناؤں گی۔

بسمہ معروف نے کہا کہ ازواجی زندگی بہت شاندار گزر رہی ہے،کرکٹ کے معاملے پر شوہراور سسرالی رشتے دار بہت تعاون کرتے ہیں،جب تک فٹ ہوں کرکٹ کھیلتی رہوں گی،بھارتی کپتان ویرات کوہلی میرے پسندیدہ کرکٹر ہیں،ویرات کوہلی کی صلاحیتوں کا پوری دنیا کو علم ہے جب کہ عالمی ویمن کپ کے لیے بھارت کا پاکستان سے نہ کھیلنا افسوسناک رہا، سیاست کو کھیل سے الگ رکھنا چاہیے،پاکستان سے نہ کھیلنے کے باوجود بھارت کو پوائنٹس ملنے کا معاملہ پی سی بی دیکھ رہا ہے،اگر بورڈنے ضرورت محسوس کی تو وہ وہ آئی سی سی سے بھی رابطہ کرسکتا ہے۔