Buy website traffic cheap


لاہور میں قتل ہونے والی برطانوی نڑاد پاکستانی لڑکی کے مبینہ قاتل گرفتار

لاہورکے علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں قتل ہونے والی برطانوی نڑاد پاکستانی ماہرہ ذوالفقار کے مبینہ قاتل ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ کو گرفتار کرلیا

گزشتہ روز لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں قتل ہونے والی جواں سال برطانوی نڑاد لڑکی کے مبینہ قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پرچار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے، جن میں سے دو نامزد ملزمان اورلڑکی کے دوست ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ کو گرفتار کرلیا ہے، جب کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

حکام کے مطابق 26 سالہ ماہرہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں، ماہرہ چند روز قبل ہی اپنی دوست سجل کے ہمراہ برطانیہ سے پاکستان آئی تھی، اور فیز فائیو میں کرائے کے گھر میں اپنی دوست اقرا کے ہمراہ رہائش پزیر تھی، مقتولہ کو سحری کے وقت اس کے دوست گھر چھوڑ کر گئے اور دوپہر میں لاش برآمد ہوئی، ماہرہ ذوالفقارکے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ بھی جاری کردی گئی جس کے مطابق ماہرہ کی گردن کے نزدیک گولی لگی ہے اور جسم پر بھی زخم کے نشان پائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ڈیفنس فیز فائیو میں برطانوی نڑاد پاکستانی لڑکی کو قتل کردیا گیا تھا، مقتولہ کے چچا محمد نذیر نے تھانہ ڈیفنس بی پولیس میں دو نامزد ملزمان سمیت چار افراد کے خلاف لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج کرایا، اور ایف آئی آر میں بتایا کہ ماہرہ ذوالفقار کے والد لندن میں رہتے ہیں اور وہ لاہور میں اپنے دوستوں کے ساتھ رہتی تھی۔

مقدمے میں نامزد ملزمان ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ مقتولہ ماہرہ ذوالفقار کے ساتھ شادی کے خواہش مند تھے، مقتولہ ماہرہ نے اپنے دونوں دوستوں کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا، اور شادی سے انکار پر ماہرہ کو دونوں دوستوں سے جان کا خطرہ تھا، اسے اس کے دوستوں ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ نے قتل کیا ہے۔