انگلینڈ میں کینسر کے شکار نوجوانوں میں صحتیاب کی شرح میں اضافہ
لاہور(ویب ڈیسک) دنیا میں ہر سال بہت زیادہ لوگ کینسر جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہوتے ہے اور اس بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے مریض کے بچانے کی امید بہت کمی ہوتی ہے – مگر اب برطانیہ نے کینسر سے متعلق گزشتہ چند سالوں کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں سے برطانیہ میں کینسرجیسی بیماری سے بچ جانے والے نوجوانوں میں اضافہ ہوا ہے –
تفصیلات کے مطابق :انگلینڈ میں ہڈیوں اور خون کے کینسر کے شکار نوجوانوں میں صحتیاب ہونے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے تاہم ٹین ایج کینسر ٹرسٹ اور پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ کم آمدنی والے علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کے ان بیماریوں سے بچ جانے کے امکانات کم ہیں – غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں 2001 اور 2015 کے دوران 13 سے 24 سال افراد کے بارے میں اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے۔ کینسر نوجوانوں میں کم ہوتا ہے اور 13 سے 24 سال کی عمر کے افراد میں کینسر کے مریضوں کی تعداد کینسر کے مریضوں کی کل تعداد کے ایک فیصد سے بھی کم ہوتا ہے۔اس حساب سے 2013 سے 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق انگلینڈ میں ہر سال 2397 نوجوانوں میں کینسر ہوتا ہے۔ اس تعداد کا بڑا حصہ 19 سے 24 سال کے درمیان ہے۔رپورٹ کے مطابق 2001 سے 2005 اور 2007 سے 2011 کے درمیان جتنے نوجوانوں میں کینسر کی تشخیص ہوئی ان میں لڑکیوں میں صحتیابی کی شرح 83 سے 87 فیصد تک چلی گئی اور لڑکوں میں 80 سے 84 فیصد تک۔رپورٹ کے مطابق اسی مدت کے دوران خون سے سرطان سے سحتیابی کی شرح 61 فیصد سے 71 فیصد ہو گئی۔ٹِین ایج کینسر ٹرسٹ کی چیف ایگزیکیٹیو کیٹ کولنز نے کہا کہ علاج میں اس بہتری کی ایک وجہ ان نوجوانوں کو ایک علیحدہ گروپ تسلیم کرنا اور نئے علاج کی دریافت ہے۔انہوں نے کہا کہ کینسر کے مریض نوجوانوں کی بڑھتی ہو شرح کی وجہ سے اس میدان میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔