Buy website traffic cheap


تحریک عدم اعتماد،پیپلزپارٹی کا اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ن لیگ اور جے یو آئی ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلزپارٹی نے بعض جماعتوں کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری آپشن اور ایک جمہوری طریقہ کار ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بعض جماعتیں آن بورڈ ہیں۔ بعض جماعتوں کو تحفظات ہیں جو مل بیٹھ کر دور کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ حکومت کے خلاف آئینی آپشنز استعمال کیے جائیں۔ وفاق اور پنجاب میں حکومت کے پاس زیادہ اکثریت نہیں۔ موجودہ حکومت سے جمہوریت کو خطرہ ہے۔گزشتہ روز جمیعت علمائے اسلام ف نے بھی وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

مولاناغفور حیدری نے کہا بلاول بھٹو نے تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز دی ہے اور اس معاملے پر ان سے بات کریں گے۔بلاول سے پوچھیں گے کہ تحریک عدم اعتماد تو ہم چیئرمین سینیٹ کے خلاف بھی لائے تھے۔وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے تو کیا ہمارے دانے پورے ہیں؟ کیا بلاول بھٹو کو گارنٹی ہے کہ کوئی مداخلت نہیں کرے گا؟

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) نے بھی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز مسترد کر دی تھی۔احسن اقبال نے کہا بھی یہی کہا تھا کہ بلاول بھٹو کے پاس نمبرز پورے ہیں تو سامنے لائیں۔ سینیٹ میں نمبر گیم پوری ہونے کے باوجود تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تھی۔