Buy website traffic cheap

وشمہ خان وشمہ
تری تصویر کے ٹکڑے کیے ہیں
ابھی تقدیر کے ٹکڑے کیے ہیں

تری جانب سے جو مجھ کو ملی تھی
اسی تحریر کے ٹکڑے کیے ہیں

عداوت پڑگئی ہے بھائیوں میں
تبھی جاگیر کے ٹکڑے کیے ہیں

مرے پاون میں ہے جو بے بسی کی
کہاں زنجیر کے ٹکڑے کیے ہیں

کمانیں توڑ دیں ہیں زرم کہ میں
ہر اک شمشیر کے ٹکڑے کیے ہیں

کسی بیٹے نے کتنی بے دلی سے
مرے کشمیر کے ٹکڑے کیے ہیں

تھے آنکھوں میں مری خوابوں کے خزانے
مگر تعبیر کے ٹکڑے کیے ہیں