سال 2020 میں زمین کی گردش تیز ہوگئی… لیکن گھبرانا نہیں!
پیرس: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال (2020 میں) زمین کی اپنے محور پر گھومنے کی رفتار ”کچھ زیادہ“ ہوگئی تھی لیکن گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ اضافہ بہت معمولی یعنی ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے (ملی سیکنڈ) کے پیمانے پر تھا۔
ویب سائٹ ”ٹائم اینڈ ڈیٹ“ کے مطابق، پچھلے سال ایسے 28 دن ریکارڈ کیے گئے جب زمین نے اپنے محور پر ایک پورا چکر کم و بیش ایک ملی سیکنڈ جلدی مکمل کیا۔پچھلے سال کا سب سے چھوٹا دن 19 جولائی 2020 تھا، جس کا دورانیہ ایک دن کی اوسط لمبائی سے 1.46 ملی سیکنڈ کم تھا جبکہ 2020 کا سب سے طویل دن 8 اپریل تھا جو اوسط سے 1.62 سیکنڈ طویل رہا۔
واضح رہے کہ زمین اوسطاً ہر 86,400 سیکنڈ (24 گھنٹے) میں اپنے محور پر ایک چکر پورا کرتی ہے جسے ہم عام زبان میں ”ایک دن“ کہتے ہیں۔البتہ کرہ ہوائی کے دباو¿، ہواو¿ں، سمندری پانی کے بہاو¿ اور زمینی قلب (core) کی حرکت میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے اس دورانیے میں بہت معمولی کمی بیشی ہوتی رہتی ہے جو ”ملی سیکنڈ“ پیمانے پر ہوتی ہے۔
”ایک دن“ کے دورانیے میں ہونے والی یہ تبدیلی ہمیں بالکل بھی محسوس نہیں ہوتی، تاہم انتہائی حساس ایٹمی گھڑیوں (اٹامک کلاکس) کے ذریعے اس فرق کو نوٹ کیا جاسکتا ہے۔
ایٹمی گھڑیوں سے وقت کی پیمائش ایک سیکنڈ کے اربویں اور کھرب ویں حصے تک درست ہوتی ہے۔ یعنی درستی کی یہ شرح اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ایٹمی گھڑیوں سے وقت کی پیمائش میں لگ بھگ دس کروڑ سال بعد صرف ایک سیکنڈ کا فرق پڑتا ہے۔
ایٹمی گھڑیوں سے انتہائی باریک بینی کے ساتھ وقت کا ریکارڈ رکھنے کا ا?غاز 1960 میں ہوا، جس کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ زمینی محوری گردش (axial rotation) کی رفتار میں نہایت معمولی کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔مصنوعی سیارچوں (سیٹلائٹس) کی صحیح کارکردگی کےلیے وقت کی انتہائی درست پیمائش بھی بے حد ضروری ہے۔