Buy website traffic cheap


بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے چھٹیوں کو اوور بلنگ کی وجہ قرار دے دیا

اسلام آباد: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے اوور بلنگ کا اعتراف کرلیا۔نیپرا میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی اوور بلنگ اور صارفین کی شکایات پر عوامی سماعت ہوئی۔

ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) کے سی ای او نے مئی میں صارفین کو زائد بل بھیجنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مئی میں 31 کی بجائے 37 روز کے بل بھیجے گئے، اگلے ماہ بجلی کے بل 26 دن کے بھیجے گئے، عید الفطر اور دوسری چھٹیوں کی وجہ سے اوور بلنگ کی گئی، کووڈ کی وجہ سے 8 سے 16 مئی کے دوران ریڈنگ پر اثر پڑا، 20 بیجز میں سے 8 بیجز کے صارفین اوور بلنگ سے متاثر ہوئے۔

چئیرمین نیپرا نے کہا کہ آپ نے 52 لاکھ صارفین میں سے بیشتر کے ساتھ زیادتی کی، حکومت نے کہاں لکھا تھا کہ لاک ڈاو¿ن کے باعث ڈیوٹیاں ختم ہو گئیں، ڈسکوز کے دلائل بلا جواز ہیں۔

سی ای او لیسکو نے اوور بلنگ سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ گزیٹڈ چھٹیاں نکال کے ہمیں بڑی مشکل سے بیس دن ملتے ہیں، جولائی میں عاشورہ اور گزیٹڈ چھٹیوں کے باعث اثر آیا۔

چئیرمین نیپرا نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اوور بلنگ نہیں ہوئی ، ایک ماہ میں 33 دن کے بل اور اگلے ماہ 37 دن تو اووربلنگ اور کیا ہوتی ہے ؟، جو نقصان کسی کا ہو گیا اس کا ازالہ کیسے کرنا ہے؟، چھٹیوں کی وجہ سے اگر صارفین کا نقصان ہوا ہے تو ان کا فائدہ بھی ضروری ہے۔

پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کے سی ای او نے اوور بلنگ معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سارا معاملہ چھٹیوں کی وجہ سے آیا ہے، پانچ چھٹیوں کی وجہ سے ان ڈسکوز نے بل ایڈجسٹ کئے، ڈسکوز کی جانب سے معاملے کو مس مینیج کیا گیا، اوور بلنگ کا ایک ہی حل ہے کہ بلنگ دوبارہ کی جائے۔

سماعت میں بجلی صارفین اوور بلنگ پر پھٹ پڑے اور شکایتوں کے انبار لگا دیے۔ انہوں نے رحیم یار خان میں 52 دنوں کا بجلی بل بھیجنے کا انکشاف کیا۔

نیپرا اتھارٹی نے میپکو کیخلاف بے شمار شکایات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سی ای او میپکو صاحب آپ کیخلاف شکایات سب سے زیادہ ہیں، اگر معاملہ اسی طرح سے چلتا رہا تو میپکو کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔