Buy website traffic cheap


سابق امریکی صدر پر توہین عدالت کا الزام، یومیہ 10 ہزار ڈالر ادا کرنے کی سزا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو توہین عدالت کے مرتکب قراردے دیا گیا ہے۔عدالتی حکم کی تعمیل تک روزانہ 10 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی گئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروباری طریقوں کی سول تحقیقات میں دستاویزات پیش نہ کرنے پر سزا سنائی گئی ہے۔نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے عدالت سے کہا ڈونلڈ ٹرمپ دستاویزات جمع کرانے کی مارچ کی ڈیڈ لائن پوری نہیں کر سکے، جس کے بعد ان پر توہین عدالت لگائی جائے۔ جس پر جسٹس نے سابق امریکی صدر کو سخت سزا سنائی۔

تاہم مسٹر ٹرمپ کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی۔ لیکن اٹارنی جنرل نے مسٹر ٹرمپ کے خلاف اس فیصلے کو قانونی جنگ میں “بڑی فتح” قرار دیا ہے۔ٹرمپ کی وکیل کا کہنا ہے کہ کیس سے متعلق جو کچھ ہمیں دکھانے اور کرنے کے لیے کہا گیا ہم کر چکے ہیں، اب ہمارے پاس مزید کوئی متعلقہ دستاویزات موجود نہیں۔

جیمز سابق صدر اور ٹرمپ آرگنائزیشن کیخلاف 2019 وپ ایک سول معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں جن میں خرد برد اور جعلسازی سے قرضے حاصل کرنے اور ٹیکس سے بچنے کے الزامات شامل ہیں۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے خاندان نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے جبکہ سابق امریکی صدر نے انکوائری کو ” وچ ہنٹ” بھی قرار دیا ہے۔