Buy website traffic cheap


سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند، ہزاروں مریض علاج سے محروم

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈی میں آنے والے ہزاروں مریض طبی سہولتوں سے محروم ہوگئے ہیں ،ان ہسپتالوں کی او پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا ہزاروں مریض مختلف طبی مسائل کا بھی شکار ہورہے ہیں جبکہ مریضوں کی اکثریت طبی ٹیلی میڈیسن سے ناآشنا ہونے سے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔

سول ہسپتال کی او پی ڈی میں یومیہ 7 ہزار، جناح ہسپتال کی او پی ڈی میں 8 ہزار، لیاری جنرل ہسپتال میں 3 ہزار،قومی ادارہ امراض قلب میں 7 ہزار، عباسی ہسپتال میں 5 ہزار مریض یومیہ رپورٹ ہوتے ہیں۔

صرف کراچی کے 19 مختلف سرکاری ہسپتالوں میں یومیہ 50 ہزار مریض علاج کیلیے رپورٹ یوتے ہیں جبکہ اندرون سندھ کے 28 اضلاع میں سرکاری ہسپتالوں میں یومیہ 30 ہزار مریض رپورٹ ہوتے ہیں۔ اس طرح سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں اوسطاً یومیہ 80 ہزار مریض آتے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے ان ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے سے یہ تمام مریض اپنے علاج سے محروم ہیں،کراچی سمیت ملک بھر میں وبا کے نتیجے میں جہاں دیگر امراض میں مبتلا مریضوں شدید تکلیف کا سامنا ہے وہاں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا معصوم بچوں کی زندگیاں بھی شدیدخطرات سے دوچارہیں۔
کراچی سندھ اور بلوچستان میں ان بچوں کی تعداد 45 ہزار ہے،تھیلیسیمیا کے ان بچوں کی زندگیاں بچانے کیلیے خون کی قلت کا سامنا ہے ، اسی حفاظتی ٹیکوں کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہورہی ہے، ان ہسپتالوں میں زیر علاج امراض نسواں میں مبتلا خواتین اور ان کے اہلخانہ بھی علاج نہ ہونے سے طبی مسائل سے دوچار ہیں۔