Buy website traffic cheap


روس 1961 کے ہائیڈروجن دھماکوں کی خفیہ فوٹیج منظرعام پر لے آیا

ماسکوروس نے 1961 کے ہائیڈروجن دھماکوں کی خفیہ فوٹیج جاری کردی۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس کی طرف سے جاری کی گئی دنیا کے سب سے بڑے نیوکلیئر دھماکوں کی فوٹیج میں آسمان پر بلند ہوتے ہوئے ایک بہت بڑے فائربال کو دیکھا جاسکتا ہے جوکہ مشروم کی شکل میں 60 کلومیٹر تک بلند ہورہا ہے جس سے سارا آسمان روشن ہوتا ہوا دکھائی دیا ۔

بتایا گیا ہے کہ فوٹیج دھماکوں کے وقت انسٹال کیے گئے مختلف کیمروں اور سوویت یونین کے 2 جنگی طیاروں سے حاصل کی گئی ، پچھلے ہفتے ایک دستاویزی فلم روسی اٹامک انڈسٹری کی 75ویں سالگرہ کے موقع پرآن لائن بھی جاری کی گئی جس میں دکھائے گئے انتہائی طاقتورہائیڈروجن دھماکوں کا تجربہ ثابت کرتا ہے کہ سوویت یونین 50 میگاٹنز، 100 میگاٹنز اور اس سے زیادہ طاقتور نیوکلیئر ہتھیاروں کا حامل تھا۔واضح رہے کہ 50ملین ٹن تک دھماکہ خیزمواد کے حامل ہائیڈروجن بم کا دھماکہ اکتوبر 1961 میں کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ آج کی دنیا میں ہائیڈروجن انرجی کا بہت چرچا ہے اور اس حوالے سے حال ہی میں کاربن ریسائیکلنگ سے متعلق دوسرا ہائیڈروجن انرجی وزارتی اجلاس و بین الاقوامی کانفرنس بھی ہوئی جس میں میں وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم عمرایوب خان پاکستان کے وفد کی قیادت کی، کانفرنس میں شرکت کیلئے انہیں جاپان کے وزیر معشیت و صنعت نے مدعو کیا ۔ایل این جی پروڈیوسر کنزیومر کانفرنس 2012 سے منعقد ہو رہی ہے اور اس کا مقصد ایل این جی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔پاکستان ایل این جی کے عالمی صارفین میں ایک بڑے صارف ملک کے طورپر سامنے آیا ہے اور اس کی کانفرنس میں شمولیت بہت اہمیت کی حامل تھی